سعودی عرب میں گاڑی چلانے والی خواتین کی تصاویر اتارنے اور ویڈیوز بنانے والوں کو کیا سزا ملے گی اور کتنا جرمانہ ہو گا؟ جان کر ہی آپ کے پیروں تلے زمین نکل جائے گی

جیسا کہ سب کو ہی معلوم ہے کہ اتوار 24 جولائی سے سعودی عرب میں خواتین کو گاڑی چلانے کی قانونی طور پر ’آزادی‘ حاصل ہو گئی ہے اور لاکھوں کی تعداد میں خواتین سڑکوں پر گاڑی چلاتی نظر آ رہی ہیں اور ملک بھر میں جشن کا سماں ہے۔

اگرچہ خواتین نے گاڑی چلانا شروع کر دی ہے مگر اب بھی وہ ایسی سڑکوں پر جانے سے ہچکچا رہی ہیں جہاں ٹریفک کی فراوانی ہوتی ہے اس لئے ٹریفک پولیس اہلکار ان سڑکوں پر بااعتماد طریقے سے ڈرائیونگ کرنے کیلئے تمام بنیادی معلومات فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔

دوسری جانب سعودی خواتین کو یہ خطرہ بھی لاحق ہے کہ مرد انہیں مذاق کا نشانہ بنائیں گے اور ان کی ویڈیوز یا تصاویر وغیرہ بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کی جائیں گی تاہم سعودی پولیس نے اس کا حل نکال لیا ہے اور ایسا کرنے والے مردوں کیلئے سخت سزا اور جرمانے کا اعلان کیا گیا ہے۔

سعودی عرب کے ایک ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ خواتین کی ڈرائیونگ کے دوران تصاویر اور ویڈیوز بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والوں کو ملکی قانون کے مطابق سخت سزا دی جائے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ خاتون ڈرائیور کا مذاق اڑانا اور اس کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کرنے والے افراد کو سخت جرمانہ کیا جائے گا۔

سعودی عرب میں سائبر کرائم پر ملنے والی سزاﺅں کو دیکھا جائے تو خواتین ڈرائیور کی ویڈیوز یا تصاویر بنا کر انٹرنیٹ پر اپ لوڈ کرنے والے افراد کو 30 لاکھ سے زائد سعودی ریال جرمانہ اور 5 سال قید کی سزا سنائی جا سکے گی۔

مقامی اخبار ’الحیات‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق حکومت نے اعلان کیا ہے کہ سڑکوں پر خواتین کی ویڈیوز اور تصاویر بنانا تذلیل کرنے کے مترادف ہے اور ایسا کرنے والوں کیخلاف سخت کارروائی ہو گی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.