میں پاکستانی نہیں ہوں ، میرے ساتھ بہت بڑا دھوکہ ہوا ، خدا کے واسطے مجھے میرے وطن بھجوائیں ۔۔۔ایک تیس سالہ خاتون نے چیف جسٹس ثاقب نثار سے اپیل کر ڈالی
سعود ی عرب کی شہری ہونے کی دعویدار تیس سالہ خاتون نے وطن واپسی کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کر لیا ، مبینہ طور پر سعودی شہری حفصہ بی بی نے سپریم کورٹ کے انسانی حقوق سیل میں درخواست دائر کردی ہے ،بدھ کے روز انسانی حقوق سیل میں دائر کی گئی
درخواست میں حفصہ بی بی نے موقف اختیار کیا کہ میں سعودی شہری ہوں ،شرافت نامی شخص نے مجھے سعودی عرب سے اغواء کیا اور چند سال قبل مجھے پاکستان لا کر میری شادی کرادی گئی اور جعل سازی کے ذریعے میرا پاکستانی شناختی کارڈ بھی بنایا گیا ہے ، حفصہ بی بی نے درخواست میں موقف اختیار کیا کہ میرے سعودی ہونے کی حقیقت کے بارے میں مجھے شفقت کی اہلیہ نے آگاہ کیا ، حقیقت معلوم ہونے پر سعودی ایمبیسی او ر پاکستانی وزارت خارجہ کو بھی درخواستیں دیں لیکن کہیں شنوائی نہیں ہوئی۔ چیف جسٹس میرے ساتھ ہونے والی ناانصافی کا نوٹس لیں اور حکام کو
مجھے میرے وطن واپس بھیجنے کے لیے اقدام کرنے کے احکامات جاری کیے جائیں ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ نے فیصل آباد کے ایک قتل کے مقدمہ میں عمر قید کی سزا پانے والے ملزم عمران خان کی بریت کی اپیل خارج کر دی ہے، قائم مقام چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جسٹس مقبول باقر اور جسٹس مظہر عالم میاں خیل پر مشتمل تین رکنی
بنچ نے بدھ کے روز ملزم کی لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل کی سماعت کے بعد لاہور ہائیکورٹ کا ملزم کی عمر قید کافیصلہ برقرار رکھتے ہوئے اس کی اپیل خارج کردی، یا د رہے کہ ملزم عمران خان نے 2009 میں فیصل آباد میں مختار عرف مکھا نامی ایک شخص کو قتل کردیا تھا، جس پر ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت سنائی تھی ،جس کے خلاف اپیل پر ہائی کورٹ نے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا تھا۔(ش س م)