اگرہمارے ساتھ شرارت کی تو ہم روس کو بلا لیں گے۔۔۔ سعودی میڈیا نے امریکہ کو ایک اور دھمکی دے دی
ترکی میں سعودی صحافی جمال خاشقجی کے مبینہ قتل سے شروع ہونا والا جھگڑا پہلے تو صرف سعودی عرب اور ترکی تک محدود تھا مگر اب اس میں امریکا بھی کود پڑا ہے۔امریکا نے سعودی عرب کے خلاف اقتصادی پابندیوں کی دھمکی دی ہے، مگر جواب میں سعودی میڈیا کی جانب سے ایک ایسی بات کہہ دی گئی ہے کہ جس کا تصور امریکی حکام کبھی خواب میں بھی نہیں کرنا چاہیں گے۔
سعودی سرکاری میڈیا نے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ نے اقتصادی پابندیاں عائد کرنے کی غلطی کی تو یہ بھی ہو سکتا ہے کہ سعودی عرب روس سے وہ فوجی مدد حاصل کر لے جس کا امریکا نے کبھی تصور نہیں کیا ہو گا۔ نیوز ویب سائٹ ”واشنگٹن ایگزامینر“ کے مطابق یہ وارننگ میڈیا سے وابستہ ایک اعلیٰ سعودی شخصیت نے دی ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ اگر امریکہ کی جانب سے سعودی عرب پر پابندیاں عائد کی گئیں تو اس کا نتیجہ یہ بھی ہو سکتا ہے کہ روس کو سعودی عرب میں اپنا فوجی اڈہ قائم کرنے کے لئے بلا لیا جائے۔
سعودی سرکاری میڈیا کمپنی کے جنرل منیجر کی جانب سے اتوار کے روز اس حوالے سے ایک خصوصی مضمون شائع کیا گیا جس میں کہا گیا کہ اگر امریکہ کی جانب سے پابندیاں لگائی گئیں تو صورتحال اس قدر نازک ہو جائے گی کہ سعودی عرب اس بات پر غور کرسکتا ہے کہ روس کو اپنی سرزمین پر فوجی اڈا قائم کرنے کی اجازت دی جائے۔
واضح رہے کہ اب تک امریکا سمیت کئی مغربی ممالک کے بڑے سرمایہ کار سعودی عرب کے ساتھ اپنے کاروباری تعلق کو محدود کرچکے ہیں اور سعودی مملکت کے ساتھ جاری امریکی کاروباری معاہدوں کے متعلق بھی طرح طرح کی قیاس آرائیاں اور خدشات سامنے آرہے ہیں۔ امریکی وزیر خزانہ پر بھی بہت دباﺅہے کہ وہ سعودی عرب میں منعقد ہونے والی معاشی کانفرنس میں شرکت کے لئے نہ جائیں۔ جمعہ کے روز اُن کا کہنا تھا کہ وہ کانفرنس میں جارہے ہیں لیکن اتوار کے روز وائٹ ہاﺅس کے معاشی مشیر لیری کڈلو کی جانب سے یہ بیان سامنے آ گیا کہ وزیر خزانہ اپنے فیصلے پر نظرثانی کررہے ہیں۔