بس یہ تین کام چھوڑکر جو دل کرتا ہے کریں، سعودی ولی عہد نے عوام کو کھلی چھٹی دے دی
سعودی ولی عہد ووزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سعودی عوام کو آزادی اظہار حاصل ہے۔ وہ سوشل میڈیا کے تمام ذرائع استعمال کرسکتے ہیں اور ان میں اپنی ذاتی رائے کا آزادانہ اظہار کرسکتے ہیں مگر انہیں صرف 3چیزوں سے بچنا ہوگا، وہ اسلام کی شبیہ نہ بگاڑیں، کسی پر ذاتی تنقید اور اس کی تنقیص نہ کریں اور قومی سلامتی کو خطرہ نہ پہنچائیں۔ ان تینوں چیزوں
کو علاوہ جو چاہیں کرسکتے ہیں۔دی اٹلانٹک کو انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ یہ تینوں سرخ لائنیں ہیں جن سے تجاوز قابل برادشت نہیں۔ ہر شخص ذاتی آزادی رکھتا ہے اور اسے اظہار کی کھلی آزادی ہے مگراسلام کی شبیہ بگاڑنے کا مجاز نہیں۔دوسری سرخ لائن ذاتی تنقید اور تنقیص ہے۔ ہر شہری کسی کمپنی پر یا وزارت کی کاکردگی پر تنقید کرسکتا ہے مگر وہ کسی کی ذات پر حملہ نہیں کرسکتا یا اس کی نجی زندگی پر تنقید نہیں کرسکتا یا کسی کی تنقیص نہیں کرسکتا۔
اسی طرح ہمارے ملک کی جغرافیائی صورتحال ایسی ہے کہ ہمارے پڑوس میں داعش، القاعدہ، حماس ، حزب اللہ اور ایران ہے۔ یہاں تک کہ ہمارے ملک کے پڑوس بحری قزاق بھی ہیں۔ اسی لئے قومی سلامتی سرخ لائن ہے۔ کوئی بھی چیز جو قومی سلامتی کو نقصان پہنچارہی ہو اسے برادشت نہیں کیا جاسکتا۔ہم نے اپنے شہریوں کو سوشل میڈیا کے تمام وسائل فراہم کردیئے ہیں۔ سوشل میڈیا کے کسی بھی ذریعہ پر ایرن کی طرح پابندی نہیں لگائی۔