” جمال خاشقجی کا تعلق دراصل۔۔۔“صحافی کے قتل کے اعتراف کے بعد سعودی ولی عہد نے ایسی بات کہہ دی کہ امریکہ بھی دنگ رہ گیا، تہلکہ خیز دعویٰ

سعودی شہری اور امریکی شہری جمال خاشقجی کو دو اکتوبر کو ترکی میں سعودی سفارتخانے میں قتل کر دیا گیا تھا جس کا شور ابھی تک ختم نہیں ہو پار ہاہے اور تحقیقات بھی جاری ہیں تاہم اب سعودی ولی عہد نے انتہائی بڑا دعویٰ کرتے ہوئے پوری دنیا کو ہلاکر رکھ دیاہے ۔

امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے کہا کہ جمال خاشقجی کا تعلق کالعدم اور شدت پسند تنظیم ’ اخوان المسلمون ‘ سے تھا ۔ جمال خاشقجی کے سعودی قونصل خانے استنبول میں قتل کے اعتراف کے بعد ولی عہد محمد بن سلمان نے وائٹ ہاوس میں امریکی صدر کے داماد جیئرڈ

کشنر اور مشیر قومی سلامتی جان بولٹن سے ٹیلی فونک گفتگو کی۔ٹیلی فونک گفتگو میں ولی عہد محمد بن سلمان نے امریکی عہدیداروں کو بتایا کہ صحافی جمال خاشقجی کا تعلق شدت پسند تنظیم ’اخوان المسلمون‘ سے ہے جو نفرت آمیز مواد پھیلانے اور انتہا پسندی کو ترغیب دیتے ہیں تاہم صحافی کے قتل سے متعلق انہیں کوئی معلومات نہیں۔

دوسری جانب جمال خاشقجی کے اہل خانہ نے کہا ہے کہ جمال خاشقجی کا تعلق کسی شدت پسند گروہ سے نہیں تھا اور وہ کسی طور بھی خطرناک شخص نہیں تھے۔ جمال خاشقجی کے حوالے سے ولی عہد کا دعویٰ مضحکہ خیز ہے اور صحافی خود بھی چند برسوں سے اس الزام کی مسلسل تردید کرتے آئے ہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.