’ اس سیاسی شخصیت، اس کی بیوی اور 12 سالہ بیٹی کا ڈی این اے کروائیں تاکہ یہ پتہ چل سکے کہ ۔۔۔ ‘‘ ہائیکورٹ نے حکم دیدیا
پاکستان میں عام انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی داخل کیے جا چکے ہیں اور اب ان پر اعتراضات اور ان کی سماعت کا سلسلہ جاری ہے۔ ایسی ہی ایک خبر بھارت سے آئی ہے جہاں سرپنچ کے انتخاب میں غلط کاغذات جمع کرانے پردو امیدواروں کے درمیان مقدمہ چل رہا ہے اور اب عدالت نے ایک امیدوار کو ایسا حکم دے دیا ہے کہ سن کر آپ کے لیے ہنسی روکنا مشکل ہو جائے گا۔ویب سائٹ نیوز 18ڈاٹ کام کے مطابق 2015ء میں بھارتی ریاست مہاراشٹر میں انتخابات ہوئے جن
میں مختلف علاقوں کے سرپنچوں کا چناؤ کیا گیا۔ اورنگ آباد شہر سے یہ انتخاب مناف شیخ نامی شخص نے جیتا لیکن اس کے مخالف امید وار بلال شیخ نے اس کے خلاف مقدمہ دائر کروا دیا کہ اس نے داخل کرائے گئے کاغذات میں اپنے بچوں کی تعداد 3بتائی ہے حالانکہ اس کے چار بچے ہیں۔
اس تنازعے کو حل کرنے کے لیے اب ممبئی ہائی کورٹ کے اورنگ آباد بنچ کی طرف سے مناف شیخ کو اپنے تمام بچوں، بیوی، سالے اور سالی اور ان کی ایک 12سالہ بیٹی سمیت حاضر ہونے کا حکم دیا ہے۔ بلال شیخ نے جو الزام لگایا ہے اس کے تحت یہ 12سالہ لڑکی مناف شیخ کی بیٹی ہے لیکن مناف شیخ کا کہنا ہے کہ وہ اس کی نہیں بلکہ اس کے سالے کی بیٹی ہے۔ رپورٹ کے مطابق عدالت نے مناف شیخ کو تمام افراد کے ہمراہ اس لیے پیش ہونے کا حکم دیا ہے کہ وہاں ان کے
سیمپل لیے جائیں گے اور سب کے ڈی این اے ٹیسٹ کیے جائیں گے تاکہ معلوم کیا جا سکے کہ یہ کس کی بیٹی ہے۔ مقدمے کی سماعت کرنے والے جج جسٹس روندر گھوگے نے گزشتہ سماعت میں دونوں فریقین کو متنبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’ڈی این اے ٹیسٹ میں جو شخص بھی غلط ثابت ہوا اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔‘‘