سکول کے باہر اپنے والد کا انتظار کرتی 8سالہ بچی کے ساتھ ایسی غیر اخلاقی ترین حرکت کہ پورا ملک کانپ کر رہ گیا

حال ہی میں خواتین کے لیے غیرمحفوظ ممالک کی فہرست جاری کی گئی ہے جس میں بھارت پہلے نمبر پر آیا ہے، جہاں جنسی ہراسگی کے واقعات اس قدر معمول بن چکے ہیں کہ خواتین گھر سے باہر نکلنے سے خوف کھانے لگی ہیں۔بھارت میں اس صورتحال کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گزشتہ روز بھارتی

ریاست مدھیاپردیش میں سکول کے باہر اپنے والد کا انتظار کرتی 8سالہ بچی کو اٹھا کر جنسی زیادتی کے بعد بے رحمی سے قتل کر دیا گیا ہے اور یہ اس نوعیت کا پہلا واقعہ نہیں ہے۔ اس سے قبل بھی درجنوں کم سن بچیاں اس بربریت کا شکار ہو چکی ہیں جن میں ایک 8سالہ مسلمان بچی بھی شامل ہے جسے انتہاء پسند ہندوؤں نے مندر کے اندر لیجا کر اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور پھر اسے جان سے مار ڈالا۔

رپورٹ کے مطابق اس نئے واقعے بچی سکول کے باہر اپنے والد کا انتظار کر رہی تھی کہ کوئی نامعلوم درندہ صفت شخص اسے ورغلا کر اپنے ساتھ لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد چھری سے اس کو ذبح کر دیا۔ پولیس نے شک کی بنیاد پر دو افراد کو گرفتار کر لیا ہے جن کی عمریں 20اور 24سال ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ’’جس نے بھی بچی کے ساتھ یہ سلوک کیا ہے اسے زندہ رہنے کا کوئی حق نہیں، ہم اسے کیفرکردار تک پہنچانے کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔‘‘

واضح رہے کہ چند روز قبل 20جون کوبھی مدھیاپردیش ہی کے شہر گوالیار میں ایک 6سالہ لڑکی کو زیادتی کے بعد قتل کرکے اس کی لاش کے ٹکڑے کر دیئے گئے تھے۔ اسے شادی کی تقریب سے ملزم چاکلیٹ دلانے کے بہانے لے کر گیا تھا اور شادی کی تقریب کے مقام سے محض 500میٹر کی دوری پر اسے ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کردیا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.