’میرا سکول میں بار بار ریپ کیا گیا، 15 لڑکوں، 2 ٹیچروں اور پرنسپل نے میری ویڈیو۔۔۔‘ نوجوان لڑکی کے ساتھ سکول میں ایسا غیر اخلاقی ترین کام ہوگیا جس کی انسانی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی

جنسی جرائم کا عالمی مرکز کہلانے والے ملک بھارت سے آپ خواتین کے حوالے سے کسی اچھی خبر کی توقع تو نہیں کر سکتے لیکن پھر بھی آئے روز اس ملک سے کوئی ایسی بھیانک خبر آتی ہے کہ جس پر یقین کرنا محال نظر آتا ہے۔ ایک ایسی ہی رونگٹے کھڑے کر دینے والی خبر ریاست بہار سے سامنے آئی ہے جہاں ایک طالبہ کو اس کے اپنے ساتھی طالب علموں، اور حتٰی کہ اس کے اساتذہ نے ایسی درندگی کا نشانہ بنایا کہ سن کر انسان کی روح کانپ اٹھے۔

ہندوستان ٹائمز کے مطابق ریاست بہار کے سارن ڈسٹرکٹ کے ایک سکول میں زیر تعلیم نویں جماعت کی اس طالبہ کو 18 افراد نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا، جن میں سکول کا پرنسپل، دو ٹیچر اور 15 ساتھی طالبعلم شامل ہیں۔ طالبہ کو پہلی بار دسمبر 2017ء میں تین ساتھی طالبعلموں نے سکول کے ٹوائلٹ میں زیادتی کا نشانہ بنایا او راس واقعے کی ویڈیو بھی بنالی۔ کچھ ہی دنوں میں یہ ویڈیو انہوں نے اپنے دوستوں سے بھی شیئر کردی اور پھر یہ ویڈیو دو ٹیچر ز اور پرنسپل تک بھی

پہنچ گئی۔ بیچاری طالبہ کی بدنصیبی دیکھئے کہ یہ ویڈیو جس کے پاس بھی پہنچی اسی نے بلیک میل کرنا شروع کردیا اور اس کا انکشاف کرنے کی دھمکی دے کر اسے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ آٹھ ماہ کے عرصے کے دوران اسے بلیک میل کرکے 15 ساتھی طالبعلموں نے زیادتی کا نشانہ بنایا۔ سفاکیت اور بے حسی کی انتہاء دیکھئے کہ جن دو ٹیچرز کو ویڈیو ملی انہوں نے بھی طالبہ کو بلیک میل کرکے اس کی عصمت دری کی جبکہ یہ کام سکول کے پرنسپل نے بھی کیا۔

مقامی ویمن پولیس سٹیشن میں درج کروائی گئی ایف آئی آر میں طالبہ نے بتایا کہ ساتھی طالب علموں اور اساتذہ کی بلیک میلنگ جب اس کی برداشت سے باہر ہو گئی تو وہ مدد کی فریاد لے کر پرنسپل کے پاس گئی۔ پرنسپل نے پہلے تو اسے خاموشی اختیار کرنے کو کہا کہ کہیں اس بات سے سکول کا نام خراب نا ہو، اور پھر ایک دن چھٹی کے بعد طالبہ کو اپنے دفتر میں بلا کر خود بھی اسے زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا۔متاثرہ طالبہ نے پولیس کو تمام 18ملزمان کے نام بتائے ہیں اور پولیس کا کہنا ہے کہ ڈی ایس پی رینک کے افسر کی سربراہی میں ایک ٹیم بنادی گئی ہے جو واقعے کی تحقیق کرے گی اور تمام ملزمان کو گرفتار کرے گی۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.