پرائم منسٹر سیکریٹریٹ میں آگ لگ گئی، وزیراعظم آفس میں موجود تھے
وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اچانک آگ لگ گئی جسے بچھانے کی کوششیں جاری ہیں جبکہ عملے کے تمام افراد کو عمارت سے نکال لیا گیا ہے۔
میڈیا پر وزیراعظم سیکرٹریٹ میں اچانک آگ بھڑک اٹھنے کی خبر چلی تو سابق وزیر داخلہ احسن اقبال نے اس پر ایسا سوال پوچھ لیا کہ آپ بھی سوچنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ انہوں نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سوال پوچھا کہ ”کون سا ریکارڈ جلایا گیا ہے؟؟؟“
یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے دور حکومت کے دوران کئی سرکاری دفاتر میں آگ لگی اور کئی مرتبہ میڈیا میں یہ رپورٹس بھی آئیں کہ آگ ریکارڈ روم میں لگی جس کے باعث کافی ریکارڈ بھی جل گیا جبکہ سوشل میڈیا پر یہ باتیں گردش کرتی تھیں کہ حکمران اپنی کرپشن کے ثبوت مٹانے کیلئے خود آگ لگوا کر ریکارڈ جلاتے ہیں۔
وزیراعظم سیکرٹریٹ میں لگنے والی آگ کے بعد سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کا اشارہ بھی کچھ اسی طرف تھا کہ ان کے دور حکومت میں کسی سرکاری عمارت میں آگ لگنے پر تو ریکارڈ جلائے جانے کی باتیں کی جاتی تھیں اور اب جو آگ لگی ہے اس میں کون سا ریکارڈ جلایا گیا ہے۔