وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی رنگے ہاتھوں پکڑ ے گئے
پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اس وقت اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شریک ہیں جہاں وہ 29 ستمبر کو خطاب بھی کریں گے جبکہ 2اکتوبر کو وہ امریکہ ہم منصب سے ملاقات بھی کریں گے تاہم انہو ں نے کہا تھا کہ ان کی جنرل اسمبلی کے استقبالیہ میں ان کی ٹرمپ سے ملاقات ہوئی جس میں انہوں نے دو طرفہ تعلقات کو بہتر بنانے سے متعلق گفتگو بھی کی تاہم اب دعویٰ سامنے آ یاہے کہ شاہ محمود قریشی کی امریکی صدر سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے ۔
بزنس سٹینڈرڈ نامی ویب سائٹ نے دعویٰ کیاہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکی صدر سے کوئی غیر رسمی ملاقات نہیں ہوئی بلکہ صرف کھانے پر ان کے ساتھ مصافحہ ہواہے جس کو انہوں نے غیر رسمی ملاقات قرار دیاہے ۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں سائیڈ لائنز پر دو پہر کے کھانے کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکی صدراور پاکستانی وزیر خارجہ کے درمیان مصافہ ہوا۔شاہ محمود قریشی نے پاکستانی میڈیا کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے بتایا کہ ان کی ٹرمپ کے ساتھ غیر رسمی ملاقات ہوئی ہے جس دوران باہمی تعلقات کو بہتر بنانے سمیت دیگر امور پر گفتگو کی گئی ۔
شاہ محمودقریشی نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ ” میری امریکی صدر سے استقبالیہ میں ملاقات ہوئی جہاں مجھے ان سے پاک امریکہ تعلقات پر گفتگو کرنے کا موقع ملا ، میں نے ان سے درخواست کی ہم ماضی کی طرح دوستانہ تعلقات کو دوبارہ قائم کرنے کیلئے کوشش کریں ۔جبکہ دوسری جانب وائٹ ہاﺅس سے جاری کردہ بیان کے مطابق دونوں کے درمیان صر ف مصافہ ہی ہوا ۔
دوسری جانب فواد رحمان نامی صحافی نے دعویٰ کیاہے کہ ” میں ںے اپنے ذرائع سے پتا لگوایاہے اور انہوں نے تصدقی کی ہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں امریکی صدر کی پاکستانی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات نہیں ہوئی ہے ، یہ پی ٹی آئی کا ایک اور بڑا جھوٹ ہے ۔“