شہادت سے چند دن پہلے محاذ جنگ میں سیلفی بنانے والے اس بہادر کپتان کے بارے میں آپ کتنا جانتے ہیں ؟
دہشت گردی کی جنگ میں افواج پاکستان کے نوجوان افسروں نے بہادری کی انتہائی حیران کن تاریخ رقم کرڈالی ہے اور ہر دوسرے روز کسی نے کسی بہادر سپوت کی بہادری کا قصہ سامنے آتا ہے ۔میدان جنگ میں اپنے جوانوں کو کمانڈ کرتے ہوئے پاک فوج کے جواں سال افسروں کی یہ خوبی سامنے آئی ہے کہ وہ میدان جنگ میں بھی انتہائی خوش و خرم دکھائی دیتے اور جذبوں سے لیس ہوتے ہیں ۔
گزشتہ ماہ بائیس ستمبر کے دن دتہ خل وزیرستان میں ایک انٹیلیجنس آپریشن میں اپنے چھ ساتھیوں سمیت شہادت حاصل کرنے والے کپٹن جنید عباسی ایسی خوبیوں سے لیس تھے کہ انہیں دیکھ کر ان کے ساتھیوں کے حوصلے مہمیز ہوجاتے تھے ۔
مری کے علاقہ کے رہائشی کپٹن جنید عباسی کے بارے معلوم ہوا ہے کہ انہیں فوٹو گرافی کا بہت شوق تھا ۔انتہائی خوبرو اور مردانہ وجاہت کے حامل اس افسرکو میدان جنگ میں بھی اپنی سیلفیاں اور کسی ماڈل کی طرح تصویریں بنوانے کا شوق تھا جو انکی خوش مزاجی اور زندہ دلی کا ثبوت ہے ۔ جس روز وہ ممازیارت کے
علاقہ میں دہشت گردوں کی اطلاع ملنے پر آپریشن کے لئے نکلے تھے اس سے چند دن پہلے انہوں نے اپنی خوبصورت مونچھوں کے ساتھ سیلفی بناکر دوستوں سے شئیر بھی کی تھی۔وہ اکثر مونچھوں کو تاو دیتے اور دبنگ افسر بن کرفوجی آپریشنز انجام دیتے تھے ۔ستمبر میں مذکورہ آپریشن کے دوران دہشت گردوں نے ان کی پارٹی پر حملہ کردیا تھا ۔اس حملہ میں وہ اپنے ساتھیوں سمیت شہید ہوگئے جبکہ 9 دہشت گرد جہنم واصل ہوئے تھے۔ ان کے ساتھ شہید ہونیوالوں میں حوالدار عامر، حوالدار عاطف ، حوالدار نا صر، حوالدار عبدالرزاق، سپاہی سمیع اور سپاہی انور شامل تھے ۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان میں2014ء میں بڑی فوجی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا جس کے بعد یہاں شدت پسند گروہوں پسپائی اختیار کرتے ہوئےسرحد پار افغانستان جانا پڑا تھا ۔پاکستان فوج نے افغانستان سے شدت پسندوں کے پاکستان میں داخلے کو روکنے کے لیے سرحد کے ساتھ باڑ بھی لگا دی ہے۔اسکے باوجود وہ تخریب کاری کے لئے کسی اور ذرائع سے پاکستان میں داخل ہوتے ہیں تو ان کی سرکوبی کے لئے آپریشن کئے جاتے ہیں ۔اس بڑے سرچ آپریشن کے دوران کپٹن جنید عباسی نے اپنی جان قربان کرکے دہشت گردوں کا بڑا منصوبہ ناکام بنا دیا تھا ۔چیف آف آرمی سٹاف جنرل باجوہ نے جی ایچ کیو میں ان شہدا کی نماز جنازہ ادا کی تو صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے مری میں انکے والدین سے خصوصی ملاقات کرتے ہوئے قوم کے بیٹے کی بہادری کو سراہا۔