پاکستان کو ایٹمی طاقت بنانے کا کریڈٹ نواز شریف کو نہیں جاتا بلکہ۔۔۔ شہباز شریف نے ایسا نام لے لیا کہ سیاسی مخالفین بھی حیران رہ گئے

لیگ ن کے صدر اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف نے پارٹی رہنماؤں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایٹمی دھماکوں کا کریڈٹ ذوالفقار علی بھٹو کو جاتا ہے ،

لیکن ایٹمی دھماکے کرنے کی جرات نواز شریف کی تھی کیونکہ نواز شریف نے 5 کے بجائے 6ایٹمی دھماکے کیے۔ اس کے علاوہ سی پیک کو لانے کا کریڈٹ بھی نواز شریف کو جاتا ہے۔انہوں نے تحریک انصاف کے مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کیا کل کے جلسے کی تعداد زیادہ تھی یا 2011 کے جلسے کی کیونکہ 2011 کے جلسے میں 80 فیصد

لاہور شامل تھا لیکن اس بار ایسا نہیں ہوا کیونکہ لاہور کی عوام نے عمران خان کو مسترد کر دیا ہے۔مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف نے مزید کہا عمران خان سوئے رہے، دھرنے دئیے اور قوم کا وقت ضائع کیا۔ جھوٹ کے ریکارڈ قائم کر دئیے ہیں لیکن ووٹرز مسلم لیگ ن پر یقین کرتے ہیں۔ ہم نے بہترین ترقیاتی کام کیے۔اس سے قبل نواز شریف نے اپنے خطاب میں آصف زرداری کو بھی

آڑے ہاتھوں لیا اور کہا زرداری صاحب احتساب سے بچ نہیں سکتے۔ 10 سال سے کراچی میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے لیکن دہشت گردی کے خلاف جنگ نہ کی۔ کراچی میں امن و امان کا کریڈٹ بھی مسلم لیگ ن کو جاتا ہے۔ وزیراعلی پنجاب شہبازشریف کا کہنا ہے کہ عوام کی خدمت خالی نعروں سے نہیں ہوتی بلکہ اس کیلئے مٹی کے ساتھ مٹی ہونا پڑتا ہے۔

وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے بیانات کے ردعمل میں اپنے بیان میں کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی سیاست ملک و قوم کی خدمت اورترقی کی

سیاست ہے، رکاوٹوں کے باوجود تعمیروترقی کے منصوبوں کو معیاراوررفتار کے ساتھ آگے بڑھایا ہے، قوم کو اندھیروں اورمشکلات سے دوچارکرنے والوں کوعوام کی ترقی کے سفرسے تکلیف ہورہی ہے اورعوام کی خدمت خالی نعروں سے نہیں ہوتی بلکہ اس کیلئے مٹی کے ساتھ مٹی ہونا پڑتا ہے۔وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے کہا کہ عوام کی ترقی کے مخالفین نے خوشحالی کی جانب

بڑھتے ہوئے پاکستان کی منزل کوکھوٹا کرنے میں کوئی کسرنہیں چھوڑی، مٹھی بھرعناصرعام آدمی کی ترقی کی مخالفت کرتے رہیں، عوامی خدمت کا بے لوث سفرجاری رکھیں گے، میرا جینا مرنا اپنے عوام کے ساتھ ہے، جب تک جان میں جان ہے عوام کی بے لوث خدمت کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا مشرف بھی ملک کو اندھیروں میں چھوڑ کر چلے گئے۔ ہم آئندہ انتخابات میں عوامی عدالت سے بھی سرخرو ہوں گے کیونکہ میں ضمیر کے خلاف نہیں جا سکتا اب اٹھ کھڑا ہوں گا اور جنگ کروں گا۔ (س)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.