شہباز شریف انرجی منصوبوں میں کیسے کرپشن کرتے تھے ؟صوبائی وزیر توانائی اختر ملک نے خوفناک انکشاف کرتے ہوئے ہر ہفتے وائٹ پیپر شائع کرنے کا اعلان کر دیا

صوبائی وزیرتوانائی ڈاکٹر محمد اختر ملک نے کہا ہے کہ گزشتہ 9سالوں میں ماسوائے 5ماہ کے پنجاب میں انرجی کا وزیر تک تعینات نہیں کیا گیا، یہ وزارت شہبازشریف صاحب نے اپنے پاس رکھی اور تمام پراجیکٹس میں ٹھیکیداروں سے براہ راست خود رابطہ کرتے تھے،سابق حکومت کا طریقہ واردات یہ تھا کہ 2 کروڑ کی چیز کو اپنے منظور نظر سے 15کروڑ میں بڈنگ کروا کر اسی سے 3 کروڑ سستا کرواتے اور 2کروڑ کی چیز کو 12 کروڑ میں تیار کروا کے کہتے کہ کروڑوں کی بچت کروا لی اور ایک پائی کی کرپشن ثابت نہیں کی جا سکتی۔

صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام علی بخاری اورترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہبازگل کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اختر ملک کا مزید کہنا تھا کہ ہم انرجی ڈیپارٹمنٹ میں ہونے والی کرپشن پر وائٹ پیپر شائع کرنے جا رہے ہیں، ان میں سے کئی کیسز نیب میں زیرتفتیش ہیں، ہر ماہ ایک کمپنی میں ہونے والی کرپشن کے بارے عوام کو آگاہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آج میں صرف پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی لمیٹڈ میں کی گئی کرپشن کے بارے میں بتانا چاہتا ہوں، یہ کمپنی پنجاب میں ہائیڈرو، ونڈ اور کلین انرجی کے تمام منصوبوں کو تعمیر کے بعد ان کا انتظام چلاتی ہے، محکمہ اینٹی کرپشن اور نیب اس کمپنی کی کل 35کروڑ روپے کی کرپشن اب تک ثابت کر چکی ہے جس میں 250ملین روپے شہبازشریف صاحب کے داماد علی عمران کو کراس چیک دیئے گئے، دیگر کی نیب تحقیقات کر رہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس کمپنی میں نوید اکرام کو چیف اکاؤنٹنٹ لگایا گیا جو آج کل نیب کی حراست میں ہے، فرخ شاہ اس کمپنی کے چیف ایگزیکٹو بنے جو نیب میں وعدہ معاف گواہ بن گئے، نیب نے اب تک 3 کروڑ 49لاکھ 1978روپے برآمدکئے ہیں۔ صوبائی وزیر نے اپنی حکومت کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت وفاق کے ساتھ مل کر انرجی پالیسی تشکیل دے رہی ہے،موجودہ حکومت کو انرجی ڈیپارٹمنٹ بھی بدحالی میں ملا، ہم اس وقت مختلف عوام دوست منصوبوں پر کام کر رہے ہیں،ہم نے آتے ہی ہیڈمرالہ پراجیکٹ کو فنکشنل کیا اور پاک پتن میں ہائیڈروپراجیکٹ کی ایک ٹربائن جو ڈیڑھ سال سے بند پڑی تھی اسے 90ملین کی بجائے 23 ملین میں مکمل کروایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت عوام کو سستی اور صاف ستھری بجلی کی فراہمی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھے گی،گھریلو صارفین ، کسانوں اور صنعت کو بجلی کی فراہمی ہماری اولین ترجیح ہے، اس سلسلے میں محکمہ توانائی یو ای ٹی کے ساتھ مل کر سرکاری اداروں جیسا کہ یونیورسٹیز اور ہسپتالوں کو شمستی توانائی پر منتقل کرنے جا رہا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.