شبہازشریف کی گرفتاری کے بعد سے تحریک انصاف کی حکومت نے لاہور میں گھٹنے ٹیک دیئے
سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور قومی اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کی نیب کی جانب سے گرفتاری کے بعد حالات حاضرہ کو دیکھتے ہوئے ضلعی انتظامیہ نے تجاوزات کےخلاف آپریشن غیر معینہ مدت کے لیے روک دیا۔
تفصیلت کے مطابق لاہور میں چند روز سے تجاوزات کے خلاف آپریشن بھرپور طریقے سے جاری تھا جس دوران انتظامیہ نے کئی علاقوں سے تجاوزات کا خاتمہ کرکے سرکاری زمین واگزار کرائی تاہم گزشتہ روز شہبازشریف کی نیب سے گرفتاری کے بعد آپریشن کو اچانک روک دیا گیا ہے۔
ڈپٹی کمشنر لاہور انوار الحق کے مطابق تجاوزات کےخلاف آپریشن حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے شروع کیا جائے گا اور مکمل غیر جانبدار طور پر انجام دیں گے۔ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ آپریشن میں ساڑھے 6 ارب روپے مالیت کی سرکاری زمین واگزار کرائی جا چکی ہے تاہم اب دوبارہ آپریشن ایک سے دو روز بعدشروع کردیا جائے گا۔
دوسری جانب لاہور کے علاوہ فیروز روڈ پر درآمد کی گئی چیزوں کی فروخت کیلئے معروف خان الیکٹرانکس مکمل طورپر تباہ ہوگئی اور اس کی وجہ کوئی حادثہ نہیں بلکہ تجاوزات کے خلاف انتظامیہ کے آپریشن کے دوران ایل ڈی اے اور دیگر اداروں کی غفلت تھی ، دکان کی دیواروں پر بل بورڈز لگے تھے جنہیں بجلی کی تاریں ہٹانے اور بجلی بند کرانے کی زحمت کی بجائے کرین کیساتھ کھینچ دی گئیں ، تاروں کے ٹوٹنے کی وجہ سے شارٹ سرکٹ اور لگنے والی آگ کے نتیجے میں دکان مکمل طورپر جل کرخاکستر ہوگئی اور اس کے اندر پڑا کروڑوں روپے کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔ سب سے حیران کن بات یہ ہے کہ مالکان کو کسی بھی قسم کا نوٹس تک نہیں دیا گیا اوردکان کی دیوار کیساتھ لگے پانچ سے چھ انچ موٹے بل بورڈ ز کو اکھانے کیلئے بھی کرین کا استعمال کیاگیا۔