شہبازشریف کو حراست میں لینے ک بعد اب نیب کیا کرنے والی ؟؟؟ بڑی خبر آ گئی

سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف صاف پانی سکینڈل کی تحقیقات کیلئے نیب میں پیشی کیلئے آئے اور اس دوران انہیں آشیانہ کمپنی کیس میں حراست میں لے لیا گیا۔آشیانہ کمپنی کیس میں شہبازشریف پر غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیب نے شہبازشریف کی گرفتاری کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے جس میں ترجمان نیب کا کہناتھا کہ شہبازشریف کو آشیانہ کمپنی کیس میں گرفتار کر لیا گیاہے کیونکہ ان پر غیر قانونی ٹھیکے دینے کا الزام ہے تاہم انہیں کل صبح احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا۔ دوسری جانب ن لیگ کی ترجمان مریم اورنگیزیب نے بھی شہبازشریف کی گرفتاری کی تصدیق کر دی ہے۔

شہبازشریف آج صاف پانی سکینڈل میں پیشی کیلئے آئے تھے لیکن نیب لاہور کے افسران نے ان سے تفتیش نہیں کی بلکہ ان کے سامنے تین فائلیں رکھیں اور انہیں کہا گیا کہ ہمارے پاس آپ کے خلاف ثبوت ہیں جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔ذرائع کا کہناہے کہ نیب کی جانب سے کل احتساب عدالت میں شہبازشریف کے 14 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جائے گی۔

نجی ٹی وی دنیا نیوز کا کہناہے کہ فواد حسن فواد شہبازشریف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں اور انہوں نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف بیان بھی تحریر کر دیاہے۔جس میں فواد حسن فواد نے سارا ملبہ شہباز شریف پر ڈال دیاہے، بیان میں کہا کہ جو شہبازشریف کہتے رہے میں وہ کرتا رہا جبکہ میں نے اپنی طرف سے کچھ بھی نہیں کیاہے۔یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ آشیانہ سکینڈل میں سابق سرکاری افسر احد چیمہ بھی گرفتار ہیں۔

نیب نے شہبازشریف کی گرفتاری کے حوالے سے قومی اسمبلی کے سپیکر اسد قیصرکو بھی آگاہ کر دیاہے۔واضح رہے کہ صاف پانی سکینڈل میں بھی چھ افراد گرفتار ہیں۔شہبازشریف کی گرفتاری کے بعد نیب لاہور کے باہر سیکیورٹی سخت کر دی گئی ہے،رینجرز اور پولیس کے جوان سیکیورٹی کے فرائض انجام دے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ سابق وزیراعظم نوازشریف کو بھی احتساب عدالت کی جانب سے ایون فیلڈ ریفرنس میں قید کی سزا سنائی گئی تھی تاہم 67 دن سزا کاٹنے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ نے ضمانتوں کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے سزا معطل کر دی تھی اور شریف خاندان کے تینوں افراد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیا تھا۔لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے دو روز قبل ہی تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا تھا ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.