اگر مجھے لمبی سزا ہو جائے تو میری جگہ یہ سنبھالے ۔۔۔۔۔ شہباز شریف نے نواز شریف سے ملاقات میں صاف صاف کہہ دیا
سابق وزیراعظم نوازشریف نے شہبازشریف سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کی جس میں احتساب عدالت کے متوقع فیصلے پرگفتگوکی گئی۔تفصیلات کے مطابق پارلیمنٹ ہاؤس میں سابق وزیراعظم نوازشریف نے شہبازشریف سے پارلیمنٹ ہاؤس میں ون آن ون ملاقات کی، جس میں احتساب عدالت کے متوقع فیصلے پرگفتگو کی گئی۔
عدالتی فیصلہ حق میں آنے پرخاموشی اخیتار کرنے کے حوالے سے غورکیا گیا جب کہ نوازشریف کے خلاف فیصلہ آنے پرعوامی رابطہ مہم شروع کرنے پراتفاق کیا گیا۔ملاقات کے بعد دونوں رہنما ایک دوسرے سے چلتے چلتے سرگوشیوں میں بات کرتے رہے اوربات چیت کے دوران زیادہ تربات نوازشریف نے کی، شہباز شریف سنتے رہے۔سابق وزیراعظم نوازشریف نے آج پارلیمنٹ ہاﺅس میں شہبازشریف سے ملاقات کی جس دوران احتساب عدالت سے سزا ہونے کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال پر
تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے اور اہم ترین فیصلے بھی کیے گئے ہیں ۔نوازشریف اور شہبازشریف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاﺅس میں ن لیگ کی آرگنائزنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران فیصلہ کیا گیاہے کہ نوازشریف کو احتساب عدالت کی جانب سے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں سزا کی صورت میں عوامی رابطہ مہم چلائی جائے گی جس کے تحت جلسے اور جلوس کیے گئے ہیں۔ یہ مہم حمزہ شہباز شریف شروع کریں گے اور اس کی قیادت بھی کریں گے جبکہ وہ پارٹی امور
بھی چلائیں گے ۔دوسری جانب اگر نوازشریف کو احتساب عدالت کی جانب سے سزا نہیں ہوتی تو وہ یوم تاسیس سے خطاب کریں گے جبکہ ملاقا ت میں حکومت کو پارلیمنٹ میں ٹف ٹائم دینے کا بھی اصولی فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔یاد رہے کہ شہازشریف بھی آشیانہ ہاوسنگ سکینڈل میں جوڈیشل ریمانڈ پر کوٹ لکھپت جیل میں قید ہیں تاہم اس وقت وہ پروڈکشن آرڈر پر قومی اسمبلی میں موجود ہیں ۔