شہباز شریف کو نیب مزید ریمانڈ میں رکھے گی یا نہیں ؟ احتساب عدالت نے فیصلہ کر دیا
احتساب عدالت نے آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں گرفتار مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے ریمانڈ میں مزید 14 روز توسیع کی منظوری دیدی اور صدر ن لیگ کو30 اکتوبر کو پیش کرنے کا حکم دیدیا،عدالت نے شہبازشریف کا 2 روزہ راہداری ریمانڈ بھی منظور کر لیا۔
تفصیلات کے مطابق آشیانہ ہاؤسنگ سکینڈل کیس میں صدر مسلم لیگ ن اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کی پیشی کے موقع پر احتساب عدالت کی سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے، شہباز شریف کو 10 روزہ جسمانی ریمانڈ کے بعد دوبارہ عدالت پیش کیا گیا جہاں نیب نے شہباز شریف کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی جس پر احتساب عدالت نے فیصلہ محفوظ کر لیا اور بعد ازاں ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔
ن لیگی کارکنان کے احتجاج کے پیش نظر انتظامیہ نے احتساب عدالت کے اندر اور باہرپولیس اوررینجرزکی بھاری نفری تعینات کئے رکھی، کسی بھی قسم کی ہنگامہ آرائی روکنے کیلئے اینٹی رائٹس فورس، ڈولفن اورپیروفورس کے اضافی دستے بھی موجود رہے۔ نیب آشیانہ اقبال ہاؤسنگ سکیم، صاف پانی کیس، اور سرکاری خزانے کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے کے معاملے کی تحقیقات کر رہا ہے، جس میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف سمیت دیگر نامزد ہیں،دوسری جانب ن لیگی رہنماوں خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق کو بھی نیب نے پیراگان ہاﺅسنگ سکینڈل میں طلب کر رکھا ہے۔
حکام نے پیشی کیلئے بکتر بند گاڑی کی بجائے شہبازشریف کو عام گاڑی میں عدالت پہنچایا۔ سماعت شروع ہوئی توشہباز شریف نے فائلیں پڑھنا شروع کر دیں۔ شہباز شریف نے عدالت کو کہا کہ ان کا اس سکینڈل سے کوئی تعلق نہیں، جس پر عدالت نے انھیں انتظار کرنے اور پہلے نیب کا موقف سننے کی ہدایت کی۔ 10 روز میں کیا تفتیش کی؟عدالت نے نیب سے استفسارکیا جس پر نیب کی جانب سے جواب دیا گیا کہ شہبازشریف نے سوالوں سے لاعلمی کااظہار کیا، نیب نے عدالت سے مزید 15 روز کے ریمانڈ کی استدعا کر دی۔
دوران سماعت شہباز شریف نے بیان دیا کہ جوبات کروں گاحلفاً کہوں گا، آپ کے 2 منٹ لوں گا، آپ کا فیصلہ قبول ہوگا، جب دوسری نیلامی ہوئی تومعاملے کاعلم ہوا، نیب سے سوال کیا لطیف سنز سمیت دیگر دوسری نیلامی میں شامل تھے؟ نیب نے مجھے کاغذات دکھائے، یہ نہیں بتایا پہلی نیلامی میں کیا ہوا، علاو¿الدین کی جانب سے پیسے مانگنے کی تردید کرتا ہوں۔
شہباز شریف کے وکیل نے سوال اٹھایا کہ نیب مزید جسمانی ریمانڈ کیوں چاہتا ہے، 10 دن میں کچھ نہیں نکلوایا جا سکا، نیب شہبازشریف کو ہراساں کر رہا ہے، عدالت مزید ریمانڈ کی درخواست مسترد کر دے۔ تاہم عدالت نے نیب کی درخواست منظور کرتے ہوئے مزید 14 روزہ ریمانڈ دیدیا۔ادھر جج احتساب عدالت نے ریمانڈ کی غلط خبر پر نوٹس لے لیااور ہدایت کی ہے کہ پیمرا غلط خبر چلانے پر چینل سے وضاحت طلب کرے۔