’’ شہباز شریف کی گرفتاری عمران خان کی مسکراہٹ ۔۔۔۔‘‘ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کو دراصل کیوں گرفتار کیا گیا؟ جاوید چوہدری کا تہلکہ خیز انکشاف
شہباز شریف کی گرفتاری پر جاوید چوہدری کا کہنا تھا کہ جس طرح عاشیانہ ہاؤسنگ سوسائٹی اور صاف پانی کیس میں آئے روز نئے سے نئے انکشافات ہوتے جا رہے تھے اس سے صاف ظاہر تھا کہ شہباز شریف گرفتار ہونگے۔لیکن اتنی جلدی ان کو گرفتار
کر لیا جائے گا اس کی توقع نہ مسلم لیگ (ن) کو تھی اور نہ ہی شاید حکو مت کو۔ جاوید چوہدری نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ دو روز قبل جب قومی اسمبلی میں فنانس بل پیش ہورہا تھا تو اس وقت عمران خان شہباز شریف کو دیکھ کر بار بار مسکرا رہے تھے تو اس وقت لوگوں نے محسوص کیا کہ کوئی بڑا کام ہونے والا ہے۔ یہ شہباز شریف کی گرفتاری عمران خان کی مسکراہٹ کا نتیجہ ہے۔ انکا کہنا تھا کہ ظاہر ہے ان پر کرپشن کیسز تو ہیں اور ان کیسز کی تفتیش بھی قانون کے مطابق ہی ہونی تھی۔ لیکن شہباز شریف کی گرفتاری کے ایفیکٹ ہونگے ایک تو ضمنی انتخابات جو ہونے جا رہے ہیں ان پر شہباز شریف کی گرفتاری کا بڑا گہرا اثر پڑے گا دوسری جانب مسلم لیگ ن کو یا تو اس گرفتاری کا بہت زیادہ فائدہ ہوگا یا پھر ن لیگ شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد بہت زیادہ خسارے میں چلی جائے گی۔ اس پر پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے کافی شدید رد عمل دیکھنے میں آئے گا کیونکہ لیگی رہنماء اور ورکر شہباز شریف کی گرفتاری پر بہت شور کریں گے۔ انکا کہنا تھا آئینی طور پر جب تک
اسپیکر سے اجازت نہ لی گئی ہو تب تک کسی بھی ایم این اے کو گرفتار نہیں کیا جاسکتا۔ اس سے پہلے پاکستان کی تاریخ میں ایسی مثال موجود نہیں ہے جس میں یہ دیکھا گیا ہو کہ کسی بھی ایم این اے یا اپوزیشن لیڈر کو اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت کے بغیر گرفتار کیا گیا ہو۔ دوسری جانب ۔ شہباز شری کی گرفتاری پر (ن) لیگ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی اجازت کے بغیر اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی گرفتاری قانون شکنی ہے ، جس لیڈر کے کام
کی وجہ سے ترکی اور چین کے چرچے ہیں آج انہیں ہی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ دوسری جانب شہباز شریف کی گرفتاری پر پیپلز پارٹی کے رہنماء خورشید شاہ نے رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ کہ شہبازشریف کی اس انداز میں گرفتاری پارلیمان کی توہین ہے۔شہبازشریف قائد حزب اختلاف ہیں اس طرح گرفتارنہیں کرنا چاہیے۔ خورشید شاہ نے کہا کہ سیاسی قیادت کے تمام مقدمات پرپارلیمنٹ کو پہلے اعتماد میں لیا جائے۔پارلیمانی کمیٹی میں تمام مقدمات کا جائزہ لیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی گرفتاریوں سے سیاسی انتقام کی بوآتی ہے۔حکومت انتقامی کارروائیوں سے گریزکرے۔ انہوں نے کہا کہ 100 روزہ
پروگرام کی ناکامی پرحکومت ایسے قدم اٹھا رہی ہے۔دوسری جانب سابق پرنسپل وزیراعظم فواد حسن فواد آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں وعدہ معاف گواہ بن گئے ہیں، فواد حسن فواد نے آشیانہ میں کرپشن کا سارا ملبہ شہبازشریف پرڈال دیا ہے،غیرقانونی ٹھیکوں کا الزام شہبازشریف پرلگا دیا ۔ ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ شہبازشریف کو کل احتساب عدالت میں پیش کیا جائے گا، شہبازشریف کا آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم کیس میں 14روزہ جسمانی ریمانڈ لیے جانے کا امکان ہے۔نیب نے قائد حزب اختلاف شہبازشریف کی گرفتاری سے متعلق اسپیکر قومی اسمبلی کوآگاہ کردیا ہے،رولز کے تحت اسمبلی ممبر کی گرفتاری سے پہلے اسپیکر قومی اسمبلی سے اجازت لی جاتی ہے۔اس سے قبل نیب نے سابق وزیراعلیٰ اورقومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف کو آج صاف پانی کمپنی کیس کی تحقیقات کیلئے طلب کیا تھا۔اور انہیں آشیانہ ہاؤسنگ اسکیم میں گرفتار کرلیا۔شہبازشریف جب 3 بجے نیب آفس پہنچے توان کے سامنے تین فائلیں رکھی گئیں اور ان سے پوچھ گچھ کی گئی۔ بتایا گیا ہے کہ نیب آفس میں پہنچنے کے بعد شہبازشریف کی گاڑیاں واپس بھیج دی گئیں ۔جبکہ نیب آفس کے باہر رینجرز کی بھاری نفری تعینات کردی گئی۔