شہزادہ محمد بن سلمان کی بیوی اور چار بچے اس وقت کہاں ہیں اور منظر عام پر کیوں نہیں آتے ؟ حیران کُن حقیقت سامنے آگئی
سعودی عرب میں ہونے والی تبدیلیوں کے باعث سعودی عرب اور اسکے ولی عہد دنیا بھر کی
توجہ کا مرکز بنے ہوئے ہیں ۔ اس لیے ہر کوئی سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی کا تجزیہ کرنے میں مصروف ہے ۔ سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ یورپ کے دوران مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے ایک فرانسیسی صحافی نے پوچھا کہ بیرون ملک دوروں پر آپ اپنے اہل خانہ کو ساتھ کیوں نہیں لاتے ؟ اس سوال کے جواب میں شہزادہ سلمان نے کہا کہ وہ اور اُنکے خاندان کے افراد ایک سادہ زندگی گزارنا چاہتے ہیں اور انھیں لوگوں کی توجہ کا مرکز
بننا پسند نہیں ہے ۔شہزادہ محمد بن سلمان نے مزیدکہا کہ میری ایک اہلیہ اور چار بچے ہیں اور میں نہیں چاہتا کہ میرے اس منصب کی وجہ سے اُنکو کسی مصیبت کا سامنا کرنا ہو ۔ میں خود اور میری اہلیہ دونوں یہ چاہتے ہیں کہ ہمارے بچے ایک عام زندگی گزاریں اس لیے میں کبھی اُنکو بیرون ملک دوروں پر ساتھ نہیں لاتا۔ واضح رہے کہ وہ ایلیزے پیلس میں اپنے اعزاز میں ہونے والے
عشائیہ سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر میکرون کی طرف سے منعقد ہونے والے عشائیہ میں انہوں نے کہا کہ عسکری آپریشن جہاں کہیں بھی ہو خواہ وہ امریکہ، فرانس یا سعودی عرب کرے اس میں غلطیوں کا امکان رہتا ہے مگر سوال جو اہمیت رکھتا ہے کہ کیا ایسا جان بوجھ کر کیا جاتا ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ایسا جان بوجھ کر نہیں بلکہ غلطی سے ہوتا ہے۔ ہم اپنے دوستوںفرانس
، امریکہ اور برطانیہ کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں تاکہ ہم سے جنگ کے دوران کم سے کم غلطیاں ہوں ۔ یمن میں اتحادی افواج سے صنعاءصرف 20کلو میٹر کی دوری پر ہے۔ کل ہی بری جنگ شروع کرکے صنعاءپر چڑھائی کی جاسکتی ہے مگر ایسا کرنے سے بے گناہ شہریوں کا خون بہے گا ۔ یہی وجہ ہے کہ اتحادی افواج نے ایسا ابھی تک نہیں کیا۔ اتحادی افواج شہریوں کے تحفظ کی انتہائی حریص ہے۔