شام میں بم گرانے کا کھیل جاری،کیمیائی حملے میں بچوں سمیت70 افراد ہلاک
شام کے دارالحکومت دمشق کے مضافاتی علاقے غوطہ کو شامی فورسز کی جانب سے کیمیائی حملے بن کا نشانہ بنایا گیا ہے جس کے نتیجے میں بچوں سمیت 70 افراد جاں بحق ہوگئے ہیں۔
وائٹ ہیلمٹ کے سربراہ رعد الصالح کا کہنا ہے کہ 70 افراد کی ہلاکتیں دم گھٹنے کے باعث ہوئیں جب کہ سیکڑوں افراد متاثر ہیں، انہوں نے ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ کئی افراد کی حالت تشویشناک ہے۔
رعد الصالح کے مطابق مشرقی غوطہ میں کلورین گیس سمیت ناقابل شناخت گیس کے حملے کیے گئے جب کہ تنظیم کے رضاکار متاثرہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔
شام کی سرکاری خبر ایجنسی کے مطابق مشرقی غوطہ میں مسلح تنظیم جیش الاسلام کی کارروائی کے نتیجے میں جوابی کارروائی کی گئی جس میں 4 افراد ہلاک ہوئے۔ امدادی کارکنوں نے کہا ہے کہ دوما میں کم از کم ڈیڑھ سوافراد ممکنہ طور پر زہریلی گیس کے حملے میں جاں بحق ہوگئے ہیں جبکہ شامی حکومت نے کیمیائی حملے کی خبروں کو من گھڑت قرار دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ وہ ان اطلاعات کا جائزہ لے رہا ہے اور یہ کہ اگر ایسا ہوا ہے تو پھر روس کو اس مہلک کیمیائی حملے کا ذمہ دار سمجھنا چاہیے جو شامی حکومت کی حمایت میں لڑ رہا ہے۔