شریف فیملی عوام کے سامنے بے نقاب ، تنہا بھی اس مافیاکامقابلہ کروں گا: وزیر اعظم عمران خان
وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ شریف فیملی عوام کے سامنے بے نقاب ہوگئی، جن بیٹوں نے نواز شریف کا استقبال کیا وہ پاکستان میں اشتہاری ہیں،جو ساتھ گیا اس کے بیٹے اور داماد اشتہاری ہیں، مولانا فضل الرحمان کی سیاست ختم ہوچکی ہے، میں اپنے موقف اور نظریے پر ڈٹ کر کھڑا ہوں اور تنہا بھی ہوا تو اس مافیاکامقابلہ کروں گا، پارٹی کے تمام فنڈز کا آڈٹ ہوا ہے اس لیے فنڈنگ کیس میں فکر کی کوئی بات نہیں ، احتساب کا حامی ہوں چاہے وہ اپوزیشن کا ہو یا حکومت کا ، احتساب کی راہ میں رکاوٹ نہیں ڈالیں گے۔
وزیر اعظم عمران خان کی زیرصدارت ہونے والے پارٹی ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اجلاس کے دوران نواز شریف کے لندن جانے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ شریف فیملی عوام کے سامنے بے نقاب ہوگئی، نواز شریف کو میڈیکل بورڈ کی سفارشات پر بیرون ملک جانے کی اجازت دی،ہم نے عدالت کا فیصلہ تسلیم کیا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ وہ 2 ماہ تک عدالتوں میں جا کر اپنے تمام اثاثوں کی تفصیلات دے چکے ہیں لیکن نواز شریف نے لندن میں جس فلیٹ پر قیام کیا اس کی ملکیت ثابت نہ کرسکے،جن بیٹوں نے استقبال کیا وہ پاکستان میں اشتہاری ہیں،جو ساتھ گیا اس کے بیٹے اور داماد اشتہاری ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کے احتجاج اور اپوزیشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان اب خفت مٹا رہے ہیں،ان کی سیاست ختم ہوچکی ہے،اپوزیشن کا مسئلہ صرف عمران خان ہے،میں اپنے موقف اور نظریے پر ڈٹ کر کھڑا ہوں اور تنہا بھی ہوا تو اس مافیاکامقابلہ کروں گا۔
اجلاس کے دوران وزیر اعظم عمران خان ملک کی معاشی صورتحال پر مطمئن نظر آئے ، انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت دن بدن بہتر ہو رہی ہے، اپوزیشن کومعیشت میں بہتری کاخوف ہے،یہ خوفزدہ ہیں کہ معیشت بہترہوئی توان کی باریاں ختم ہوجائیں گی۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران حکومتی ترجمانوں نے وزیر اعظم سے پارٹی فنڈنگ کیس کے حوالے سے بھی سوالات کیے ۔ وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پارٹی فنڈنگ کیس میں کچھ بھی نہیں ہے اس لیے مطمئن رہیں، عدالتوں میں اثاثوں کی تفصیلات بتا چکا ہوں، پارٹی فنڈز کے آڈٹ ہوئے ہیں اس لیے کسی طرح کی فکرنہ کریں۔
چیئرمین نیب کے بیانات پر تبصرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ احتساب کا حامی ہوں خواہ اپوزیشن کا ہو یا حکومت کا، نیب آزاد ادارہ ہے اور جس کا چاہے بلا تفریق احتساب کرے، جس نے بھی ملک کے پیسے کھائے ہیں اس کو حساب دینا ہوگا، احتساب کے راستے میں حکومت رکاوٹ نہیں بنے گی۔