طاہر داوڑ کے قاتل سرحد کے دوسری جانب بھی ہوئے تو——– شہر یار آفریدی نے ایسی بات کہہ دی کہ افغان حکومت کے ہوش اڑ جایں گے
وزیر مملکت برائے داخلہ شہریا ر آفریدی نے کہاہے کہ طاہر داوڑ کی میت کیلئے ڈھائی گھنٹے کھڑا رکھا گیا ، شہید کی میت جلال آباد میں پاکستانی سفارتخانے کو نہیں دی گئی اور لاش سفارتخانے کو نہ دینا بھی سوالیہ نشان ہے، طاہر داوڑ کی میت کی حوالگی کیلئے افغانستان کا رویہ افسوناک ہے ،قاتل سرحد کے دوسری جانب بھی ہوئے تو عبرت کا نشان بنائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق پشاور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر مملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر طور خم بارڈر پر آیا اور جور ویہ طور خم بارڈ ر پر دیکھا وہ تکلیف دہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ شہید کی میت کیلئے ڈھائی گھنٹے انتظار کروایا گیا ، طاہر داوڑ کی میت کی حوالگی کیلئے افغانستان کا رویہ افسوناک ہے ، ہمارے سپوت کو افغانستان میں بے دردی سے شہید کیاگیا ، ڈھائی گھنٹے ہمیں کھڑا کیا گیا اور پھر کہا گیا کہ ہم میت نہیں دیتے ۔ انہوں نے
کہا کہ ملزموں کومنطقی انجام پر پہنچائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان کا پاکستانی سپوت کی میت دینے سے انکار کرنا سوالیہ نشان ہے ، پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے ، حکومت طاہر داوڑ کے معاملے کو منطقی انجام تک پہنچائے گی ، شہید کی میت جلال آباد میں پاکستانی سفارتخانے کو نہیں دی گئی اور لاش سفارتخانے کو نہ دینا بھی سوالیہ نشان ہے، اس پر افغانستان سے سفارتی سطح پر جواب مانگیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دشمن ہم کو
تقسیم کرنے پر تلے ہوئے ہیں لیکن ہم نے متحدہونا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اس بات پر پرعزم ہیں کہ طاہر داوڑ کے قاتلوں کے خلاف کارروائی کی جائیگی ، ان کے قاتل خواہ بارڈر کے دوسری جانب بھی ہوئے ، کٹہرے میں لاکر عبرت کانشان بنائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کل اس معاملے پر وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت اجلاس ہوگا ۔
اس موقع پر ایس پی طاہر خاندان داوڑ کے بھائی نے کہاکہ میرا بھائی ایک بہادر آدمی تھا ، میرا بھائی شہید ہواہے اس پر میں فخر کرتاہوں لیکن ریاست سے ایک درخواست کرتاہوں کہ جس نے بھی میرے بھائی کو شہید کیاہے ، اس کومنطقی انجام تک پہنچانے کیلئے میر ی مدد کی جائے ۔