پی ٹی آئی اپنے گندے کپڑے گھر ہی میں دھوئے تو اچھا ہے- شیخ رشید بھی پھٹ پڑے
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ تحریک انصاف اگر اپنے گندے کپڑے گھر میں ہی دھوے تو اچھا ہے اس طرح وہ اگلے 10 برس حکومت میں رہ سکتی ہے ملکی مسائل کا واحد حل پارلیمانی نظام میں ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ میں سابق وزیر خزانہ اسد عمر کو منانے کی کوشش کروں گا کہ وہ دوبارہ کابینہ کا حصہ بنیں چاہئے کوئی بھی میری اس کوشش سے ناراض ہو میں کوشش ضرور کروں گا اس ملک میں قابل لوگوں کی کمی ہے اسد عمر سمیت کابینہ اراکین کی تبدیلی مکمل طورپر وزیراعظم کا اپنا فیصلہ تھا۔ اس فیصلے میں کسی اور کا کردار نہیں تھا۔ انہوں نے کہا کہ فواد چوہدری اچھے وزیر اطلاعات تھے اور مجھ سے بہتر کارکردگی دکھا رہے تھے لیکن میڈیا ہاوسز ان کے خلاف تھے ہم وزیراعظم عمران خان کے فیصلوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں عوام وزیراعظم عمران خان کی وجہ سے نہیں بلکہ آصف زرداری اور شریف برادران کی ڈکیتیوں کی وجہ سے مایوس ہیں۔
چوہدری نثار کو وزیراعلیٰ پنجاب بنائے جانے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے شیخ رشید نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے ساتھ ہیں عمران خان کا کہنا ہے کہ عثمان بزدار شریف آدمی ہیں۔ صدارتی نظام کے نفاد کے حوالے سے سوال پر شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان کے مسائل کا واحد حل پارلیمانی نظام میں ہے۔ دریں اثناءوزیر ریلوے شیخ رشید نے ایسٹر کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدان پاکستان میں اپنی عزت کھو چکا ہے کوئی بھی ان کی بات پر یقین کرنے کو تیار نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ اگر چین کے ساتھ ایم ایل ون معاہدے پر دستخط ہو گئے تو میں میرا وعدہ ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے ایک ہزار کرسچن نوجوانوں کو روزگار فراہم کروں گا۔ لوگ میرا یقین کریں میں نے گزشتہ 9، 10 سال سے جھوٹ بولنا چھوڑ دیا ہے۔
شیخ رشید نے کہا کہ نالہ لئی کے اطراف سڑک بنانے کے لیے چین کے ساتھ مذاکرات جاری ہیں تاہم چینی انجینئرز پٹڑی بچھانے کے لیے بھی تیار ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں مسیحی بھائیوں کو ایسٹر کی مبارکباد دیتا ہوں، میری خواہش کہ میں مسیحی افراد کو زیادہ سے زیادہ نوکریاں دوں۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی بھی عیسائی بھائی پر منی لانڈرنگ کا الزام نہیں ہے اورمیں نے آج تک نہیں سنا کہ کوئی کرسچن بھائی کرپشن میں پکڑا گیا ہو۔انہوں نے کہا کہ مجھے فخر ہے ہر موقع پر عیسائی برادری میرے ساتھ کھڑی رہی ہے اور اس وقت بھی ریلوے میں 3 سے 4 سو عیسائی نوجوان میرے ساتھ ہیں۔