’ہم دونوں بہنوں کی شادی 2 بھائیوں سے ہوئی، تھوڑے ہی دن بعد ہمارے شوہروں نے ہمیں اجنبی مردوں سے تعلق قائم کرنے پر مجبور کردیا کیونکہ۔۔۔‘
خواتین کے خلاف جرائم تو ہر جگہ ہوتے ہیں مگر بھارتی خواتین کی بدقسمتی کا تو کئی حساب ہی نہیں۔ ایک جانب گھر سے باہر جنسی درندے اُن کے تعاقب میں ہیں تو دوسری جانب گھروں کے اندر بھی وہ محفوظ نہیں ہیں۔ وہی اپنے اُن کی عزت پامال کر رہے ہیں جن کے ذمے اُن کی حفاظت ہے۔
ایک ایسا ہی المناک واقعہ ممبئی کے علاقے ویرار سے تعلق رکھنے والی دو بہنوں کے ساتھ پیش آیا ہے جنہیں اُن کے اپنے خاوندوں نے اجنبی مردوں کی ہوس کا ساماں بننے پر مجبور کر دیا۔ٹائمز آف انڈیا کے مطابق دونوں بہنوں کی شادی دو بھائیوں سے ہوئی ہے اور عرصہ تین سال سے وہ ظلم کا نشانہ بن رہی تھیں۔ بڑی بہن کی عمر 24 اور چھوٹی 22 سال کی ہے۔
یرار پولیس کے مطابق لڑکیوں کا کہناہے کہ شادی کے کچھ دن بعد ہی اُن کی بدقسمتی کا آغاز ہو گیا تھا۔ اُن کے سسرال نے کچھ لوگوں سے لاکھوں روپے کا قرض لے رکھا تھا اور یہ رقم لوٹانے کی سکت نہیں تھی۔ انہوں نے پہلے تو دونوں بہنوں سے کہا کہ اپنے والدین سے 10 لاکھ روپے لے کر آئیں، لیکن جب یہ ممکن نہ ہوا تو انہیں قرض خواہوں کے حوالے کر دیا۔
متاثرہ لڑکیوں میں سے ایک نے بتایا کہ کچھ عرصہ قبل ایک شخص ان دونوں کے اپنے ساتھ لے گیا اور زیادتی کا نشانہ بنایا۔ اُس کا کہنا تھا کہ جب تک اُس کا ڈیڑھ لاکھ کا قرض واپس نہیں ہوتا وہ یہ سلسلہ جاری رکھے گا۔ اسی طرح دیگر قرض خواہ بھی انہیں زیادتی کا نشانہ بنا رہے تھے، اور اُن کے سسرال والے خود انہیں قرض خواہوں کی جنسی ہوس پوری کرنے پر مجبور کرتے تھے۔ لڑکیوں کی شکایت پر پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا ہے مگر کئی روز گزرنے کے باوجود ایک بھی گرفتاری نہیں کی گئی۔