دہشتگردوں کے خلاف آپریشن میں شہید ہونے والے سہیل عابد نے شہادت سے کچھ دن قبل نظم لکھی ، نظم میں کس خواہش کا اظہار کیا ؟ جان کر آپ بھی ان کی بہادری کو سلام پیش کریں گے
کرنل سہیل عابد گزشتہ روز بلوچستان کے نواحی علاقے کلی الماس میں ایک انٹیلی جنس بیسڈ آپریشن کے دوران شہید ہو گئے تھے تاہم اس دوران انہوں نے انتہائی خطرناک دہشتگرد سلمان بادینی کو ہلاک کر دیا تھا جس کہ کئی پاکستانیوں کو قتل کرنے میں ملوث تھا۔سہیل عابد کو مکمل فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیاہے ، ان کی نماز جنازہ میں آرمی چیف جنر قمر جاوید باجوہ سمیت دیگر سول اور فوجی حکام نے شرکت کی۔
تفصیلات کے مطابق کرنل سہیل عابد دراصل رینک کے مطابق کرنل تھے اور انہیں آپریشن کیلئے خود ٹیم کے ساتھ جانے کی ضرورت نہیں تھی لیکن انہوں نے کمال بہادری کا مظاہرہ کیا اور ٹیم کے ساتھ آپریشن کیلئے خود روانہ ہوئے اور انہوں نے اپنی ٹیم کو فرنٹ سے لیڈ کیا اور جام شہادت نوش کی ۔کرنل سہیل عابد شہادت سے کچھ عرصہ قبل ایک نظم لکھی تھی جس میں انہوں نے شدت سے شہید کا لقب پانے کی خواہش کا اظہار کیا ۔
نظم:
میری وفا کا تقاضہ کے جاں نثار کروں
اے وطن تری مٹی سے ایسا پیار کروں
میرے لہو سے جو تیری بہار باقی ہو
میرا نصیب کے میں ایسا بار بار کروں
خون دل سے جو چمن کو بہار سونپ گیا
اے کاش ان میں خود کو شمار کروں
مری دعا ہے سہیل میں بھی شہید کہلاوں
میں کوئی کام کبھی ایسا یادگار کروں