سود خور کی شہری سے لاکھوں روپے وصولی کے باوجود مزید ڈیمانڈ ، ”خبریں ہیلپ لائن “ میں انکشاف
بین الصوبائی سود خورگروءکے سرغنہ نے شریف شہری کا جینا محال بنا دیا سود سمیت رقم کی ادائیگی کے باوجود مقامی تھانہ سٹی کہ روپکہ سے سازباز ہو کر دیئے گئے امانتاََ چیک پر 9لاکھ درج کروا کر جھوٹی اور بے بنیاد FIRدرج کروا دی اب سود خور کے ہائر کیئے کرایئے کے غنڈوں نے جینا محال بنا دیا ہے آئے روز گھر گھس کر فیملی کو تنگ کرنا اور جان سے مارنے کی دھمکیاں دینا معمول بنا لیا شریف شہری سود خور اور اسکے کرایئے کے غنڈوں سے بچنے کیلئے دربدر کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور حصول انصاف کیلئے ”خبریں“ہیلپ لائن پر کال ”خبریں“کے توسط سے اعلیٰ حکام ،DPOلودہراں سے سود خور سے جان بخشی اور
اپنے کیخلاف کیئے گئے جھوٹے پرچہ کے اخراج کی اپیل اگر انصاف نہ ملا تو DPOآفس کے سامنے خود پر تیل چھڑک کر خود سوزی کر لوں گا ۔ تفصیل کے مطابق حفظ القرآن چوک کہروڑ پکہ لودہراں کے رہائشی محمد مشتاق نے ”خبریں“ہیلپ لائن پر کال کر کے بتایا کہ اسکی والدہ کی طبعیت انتہائی خراب ہو گئی ارو علاج معالجہ پر کثیر رقم خرچ ہوئی جس بناءپر اسکا کاروبار مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر آگیا تو اسنے غلام رسول سے دوکان کیلیئے رقم ادھار مانگی جس پر غلام حسین نے کہا کہ شام کو آجانا تمہاری امداد کریں گے جس پر شام کو میں تقریباََ 10بجے اللہ ڈتہ ،اور محمد اکبر کے ہمراہ غلام حسین کے گھر گیا تو اس نے
اپنی رہائش گاہ ست متصلہ بیٹھک میں ہمیں بیٹھایا اور ہمیں 9لاکھ روپے ادھار پر دے دیئے جس پر میں نے اپنابلینک چیک نمبری3629205غلام حسین کو دے دیا اور دستاویزاقرار نامہ معاہدہ بیع تحریر کیا بعد ازاں میں نے سود خور کے سرغنہ غلام حسین کو وقت مقررہ پر 9لاکھ اصل رقم اور سود 2لاکھ 25ہزار روپے ادا کیئے اور اس سے اپنے دستاویزات و چیک کی واپسی کی ڈیمانڈ کی جس پر غلام حسین نے مجھے میرے تحریر کردہ کاغذات تو واپس کر دیئے مگر میرے چیک کو واپس نہ کیا اور کہا کہ وہ نجھے کاغذات میں مل نہیں رہا ہے صبح آکر لے جانا جس پر ہم لوگ واپس آگئے میں اس کے پاس اپنے چیک کی واپسی کے لیئے
مسلسل چکر لگاتا رہا مگر وہ لیت ولعل سے کام لیتا رہا پھر مجھے کہا کہ میری رقم کا سود 6لاکھ روپے ابھی باقی بچتا ہے وہ مجھے تم ادا کرو گے تو میں تمہیں تمہارا چیک لوٹا دوں گا وگرنہ میں تمہارے چیک پر میمو لگوا کر پرچہ کٹوا دوں گا اور تم ساری زندگی جیل میں ہی سڑنا جس پر میں نے اسے 25ہزار ماہوار کے حساب سے مورخہ 25جون 2015سے مورخہ 25مئی 2017تک 6لاکھ کی رقم کی ادائیگی کی رقم کی ادائیگی کے باوجود بھی اسنے مجھے چیک واپس نہ کیا بلکہ معززین علاقہ کے سامنے میرے چیک کے گم ہونے کا ڈرامہ رچایا بعد ازاں سود کی عدم ادائیگی پر میرے خلاف تھانہ سٹی کہروڑ پکہ میں تعینات SHOو تفتیشی افسران سے مبینہ طور پر سازباز ہو کر دعویٰ منسوخی دستاویزات و چیک و FIRنمبری 253/18درج کروا دی جوکہ سراسر جھوٹی و بے بنیاد ہے میں نے
SHOتھانہ سٹی کہروڑ پکہ کی منت سماجت کی مگر بے سود تفتیشی افسر نذیر احمد ASIنے مجھ سے میرے خلاف جھوٹے مقدمہ کے اخراج کیلئے60ہزار روپے بطور رشوت لی مگر اسکے باوجود بھی میرے خلاف دائر جھوٹا مقدمہ خارج نہ کیا گیا بلکہ الٹا مجھے ہی ڈرایا دھمکایا گیا مجھے 24تاریخ کو گرفتار کر کے 4روز تک بے رحمانہ تشد د کا نشانہ بنایا جاتا رہا اور مجھ پر رقم کی آمادگی کیلئے تشد جاری رکھااور4روز بعد مجھ پر 28تاریخ کو بندی ڈالی گئی میں نے سود خور غلام حسین کیخلاف تھانہ سٹی کہروڑ پکہ میں درخواست نمبری 1428مورخہ30جون2018کو گزاری مگر موجودہ تفتیشی افسر ASIصفدر منصور بھی سود خور کیساتھ مبینہ طور پر بھاری رشوت کے ساز باز ہو گیا اور سود خور کیخلاف کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی جارہی ہےبلکہ درخواست کا سن کر سودخور غلام حسین
کے کرایئے کے ہائر کیئے گئے غنڈوں نے میرا ارو میری فیملی کا جینا دوبھرر کر دیا ہے اور صبح شام میرے گھر پر دھاوا بول رکھا ہے اور مجھے میری فیملی کیساتھ جان سے مارنے جیسی سنگین نتائج کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں میری ”خبریں“کے توسط سے اعلیٰ حکام ،DPOلودہراں سے سود خور سے جان بخشی اور اپنے کیخلاف کیئے گئے جھوٹے پرچہ کے اخراج کی اپیل ہے اور اس ظالم سود خور اور اسکے ہائر کیئے گئے کرایئے کے غنڈوں سے میر ی اور میری فیملی کی جان بخشی کی اپیل ہے اگر انصاف نہ ملا تو DPOآفس کے سامنے خود پر تیل چھڑک کر خود سوزی کر لوں گا ۔