دنیا کا وہ غیر مسلم ملک جس کے لیے پاکستان نے اپنے اسلحے کے منہ کھول دیے اور فوج کی مدد سے اسے ٹوٹنے سے بچایا ، یہ ملک کون ہے اور ضرورت پڑنے پر وہ بھارت کے خلاف ہماری کیا مدد کرے گا؟ بڑی خبر آ گئی
معروف صحافی وکالم نگار جاوید چوہدریاپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ پاکستان نے 2002ء میں سری لنکا پر بہت بڑا احسان کیا تھا۔جافنا میں بغاوت چل رہی تھی۔تامل ٹائیگرزسری لنکا کی چولہیں ہلا کر رکد دی تھیں۔ملک تقسیم کے قریب تھا جب کہ بھارت اور امریکا باغیوں کو سپورٹ کر رہے تھے۔
اس کڑے وقت میں سری لنکا کے آرمی چیف نے پاکستان کے سابق صدر جنرل پرویز مشرف سے رابطہ کیا تھا اور ان سے مدد طلب کی تھی،سرلنکن آرمی چیف پرویز مشرف کے کورس میٹ تھے۔جاوید چوہدری نے لکھا کہ جنرل مشرف نے سری لنکا کے لیے ہتھیاروں کے ڈپو کھول دئیے۔پاکستانی فوج نے سری لنکا کو نہ صرف ہتھیار دئیے بلکہ یہ ہتھیار سی ون تھرٹی جہازوں میں بھر کر جافنا بھی پہنچائے گئے۔پاکستان نے سری لنکن فوجیوں کو ٹریننگ بھی دی تھی۔اور انہیں جاسوسی
اور مواصلاتی مدد بھی فراہم کی تھی۔یہ مدد ٹریننگ اور ہتھیار ٹریننگ پوائنٹ ثابت ہوئے۔سرلنکن نے باغیوں کو کچل دیا اور یوں سرلنکا کا ملک ٹوٹنے سے بچ گیا۔جاوید چوہدری نے مزید لکھا کہ تامل ٹائیگرز نے اس مدد کے جواب میں 2006ء میں پاکستانی سفیر بشیر ولی محمد پر خودکش حملہ بھی کیا تھا تاہم وہ بچ گئے تھے لیکن اس حملے 7 لوگ ہلاک ہو گئے تھے۔پاکستان نے اس حملے کے باجود سری لنکا کی مدد جاری رکھی۔جنرل کیانی دور میں بھی سری لنکن فوج کی ٹریننگ
،ہتھیاروں کی سپلائی اور انٹیلی جنس شئیرنگ ہوتی رہی یہاں تک کہ سرلنکا نے تامل ٹائیگرز پر پوری طرح قابو پا لیا۔ملک کا بچہ بچہ پاکستان کی اس مدد سے واقف ہے چنانچہ آپ سری لنکا کے کسی بھی دفتر میں چلے جائیں آپ کسی بھی شخص سے ملیں وہ نہ صرف پاکستانکے اس احسان کو تسلیم کرے گا بلکہ جھک کر آپ کا شکریہ بھی ادا کرے گا۔سری لنکا میں دو پاکستانی افسر تو بہت مشہور ہیں۔بریگیڈئیر طارق اور لیفنیٹنٹ کرنل راجل ارشاد خان۔برگیڈئیر طارق نے ضیاء الحق کے دور میں سری لنکا کے فوجیوں کو ٹریننگ دی تھی جو لنکن فوج کی بنیاد بنی تھی۔