شوگر لیول کتنا ہو تو روزہ نہیں رکھنا چاہیے ۔۔۔ ماہرین صحت نے بڑے کام کا مشورہ دے دیا

اخوت ہیلتھ سروسزکے زیر اہتمام ہائی نون فارماکے تعاون سے رمضان المبارک کی آمد کے حوالے سے اخوت کلینک ٹاؤن شپ میں ’’رمضان اور ذیابیطیس‘‘ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جس میں ذیابیطس کے ماہرین ڈاکٹر عمران حسن خان‘ڈاکٹر علی جاوا‘ڈاکٹر طاہر رسول‘ڈاکٹر جاوید اقبال

‘ڈاکٹر اظہار ہاشمی اورتسنیم زہرہ نے شوگر کے مریضوں کو رمضان میں روزہ کے متعلق معلومات دیں تاکہ انہیں کوئی پریشانی کا سامنا نہ کر نہ پڑے۔ ڈاکٹر عمران حسن خان اورڈاکٹر طاہر رسول نے بتایا کہ رمضان کے مہینے میں کھانے پینے کا معمول سال کے 11 مہینوں سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ سحر اور افطار کے اوقات میں کارب غذاؤں چینی‘ چکنائیوں اور مشروبات کا کثرت سے استعمال نہ

صرف شوگر لیول کو بڑھانے کا باعث بنتا ہے بلکہ بہت سے لوگ رمضان میں اپنا وزن بھی بڑھا لیتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ جن کی شوگر کنٹرول نہیں ہوتی یا جن کی شوگر 300سے زیادہ ہوتی ہے ان کو روزہ نہیں رکھنا چاہیے۔دوران روزہ شوگر چیک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا اس لئے ایسے مریضوں کو اپنی شوگر چیک کرتے رہنا چاہئے۔تسنیم زہرہ نے بتایا کہ سحری اور افطاری کے

علاوہ رات کا کھانا بھی ضرور کھانا چاہیے نیز افطار سے سحرکے درمیان پانی کا استعمال کثرت سے کرنا چاہئے تاکہ جسم میں پانی کی کمی نہ ہو۔ چائے‘ کافی اور کولڈ ڈرنک کے استعمال میں احتیاط کریں کیونکہ یہ جسم سے پانی کے اخراج کا باعث بنتے ہیں۔سحری جتنا ممکن ہو تاخیر سے کریں اور آذان فجر سے ذرا قبل ہی سحری مکمل کریں۔

سحری میں سادہ روٹی کی بجائے کم چکنائی والا پراٹھا استعمال کریں۔ڈاکٹر جاوید اقبال نے بتایا کہ افطار کا آغاز کھجور اور پانی سے کریں آپ 1 سے 2 کھجوریں کھا سکتے ہیں۔ آپ کم مٹھاس کے ساتھ لیموں پانی‘ وٹامن سی یا ڈائٹ مشروبات لے سکتے ہیں۔ آپ اعتدال کے ساتھ دہی بڑے‘ فروٹ چاٹ یا چنا چارٹ کھا سکتے ہیں لیکن جلیبی‘ مٹھائیاں‘ سموسے اور پکوڑے آپ کی صحت کے لئے اچھے نہیں ۔شرکاء میں قرعہ اندازی کے ذریعے گلو کو میٹر اور دیگر انعامات بھی تقسیم کئے گئے ۔(ن)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.