سہاگ رات کو شہری نے اپنی ہی نوجوان بیٹی کو زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا مگر کیوں؟ جان کر آپ کے گال بھی شرم سے لال ہوجائیں گے

یورپی ملک ڈنمارک میں ایک شخص نے اپنی سہاگ رات میں بیوی سمجھ کر اپنی سگی بیٹی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ میل آن لائن کے مطابق ڈنمارک کی کولڈنگ میونسپلٹی میں 50سالہ ملزم نے دوسری شادی کی۔ شادی کی تقریب میں اس کی 20سالہ بیٹی نے شراب پی اور نشے کی حالت میں اپنے باپ کے کمرے میں بیڈ پر جا کر سو گئی۔ بعد ازاں اس کا باپ اپنی دلہن کے ساتھ کمرے میں آیا اور دونوں ساتھ ہی بیڈ پر سو گئے اور رات کو باپ نے بیٹی کو اپنی دلہن سمجھ کر زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔

رپورٹ کے مطابق باپ بیٹی کئی سال بعد اس شادی کی تقریب میں ملے تھے۔ لڑکی 12سال کی تھی جب اس کے ماں باپ میں علیحدگی ہوگئی۔ تب سے لڑکی اپنی ماں کے ساتھ رہ رہی تھی اوروالد سے نہیں ملی تھی۔ تاہم اس شادی سے چند روز قبل دونوں میں مصالحت ہوئی اور وہ باپ کی شادی میں شرکت کے لیے آ گئی۔صبح لڑکی نے پولیس کو واقعے کی رپورٹ کر دی جس نے اس کے باپ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کر دیا۔ لڑکی نے عدالت میں بتایا کہ ”میں شدید نشے کی حالت میں تھی اور مزاحمت کرنے کی حالت میں نہیں تھی۔ تاہم میں نے کئی بار اسے منع کیا لیکن وہ مجھ سے زیادتی کرتا رہا۔“

پراسکیوٹر نے عدالت میں بتایا کہ اگلی صبح باپ نے بیٹی کو ایک میسیج کیا جس میں اس نے لکھا کہ ”آئی ایم سوری، میں نے تمہیں اپنی بیوی سمجھا تھا۔جو ہوا اس پر میں معافی چاہتا ہوں۔“اس کے جواب میں لڑکی نے اسے میسیج کیا کہ ”میرے خیال میں ہمیں پھر سے ایک دوسرے کے ساتھ رابطہ ختم کر دینا چاہیے۔ جو تم نے میرے ساتھ کیا وہ قطعی طور پر قابل قبول نہیں ہو سکتا۔ میں نے تمہیں آرام سے اس کام سے منع کیا لیکن تم کرتے رہے، پھر میں نے چیخ کر تمہیں روکا، تم پھر بھی نہیں رکے۔ میں تم سے نفرت کرتی ہوں۔“رپورٹ کے مطابق جرم ثابت ہونے پر عدالت نے اس بدطینت شخص کو اڑھائی سال قید کی سزا سنا کر جیل بھجوا دیا ہے۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.