پیپلز پارٹی کی گرتی دیوار کو ایک اور دھکا ۔۔۔ سپریم کورٹ آف پاکستان نے آصف زرداری اور مراد علی شاہ کیس کا فیصلہ سُنا دیا، پورے ملک میں ہلچل مچ گئی
سپریم کورٹ آف پاکستان نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں متعلقہ فریقین کی نظرثانی درخواستیں خارج کردیں، سپریم کورٹ نے سندھ حکومت اور اومنی گروپ کی درخواستیں بھی خارج کردیں، سپریم کورٹ میں آصف زرداری، فریال تالپوراورمراد علی شاہ نے نظرثانی کی درخواست کی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق
سپریم کورٹ کے چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں جعلی اکاؤنٹس کیس کی نظرثانی کی درخواستوں پر کیس کی سماعت ہوئی۔عدالت نے جعلی بینک اکاؤنٹس کیس میں آصف زرداری، فریال تالپوراورمراد علی شاہ کی نظرثانی کی درخواستیں خارج کر دی ہیں۔ اسی طرح سپریم کورٹ نے سندھ حکومت اور اومنی گروپ کی درخواستیں بھی خارج کردیں۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس آصف سعید کھوسہ نے ریمارکس دیے کہ افراد کی بات اور ہوتی ہے۔جبکہ ایک صوبائی حکومت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔اگرآپ کی نظر ثانی درخواست منظورنہ ہوئی تو آپ پرجرمانہ کریں گے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ کیا عدالت نے سندھ حکومت کے
بارے میں کچھ کہا ہے؟ چیف جسٹس نے کہا کہ مستقبل کے احکامات کو مدنظررکھتے ہوئے فیصلہ نہیں دیا جاسکتا۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری کوتو ابھی کال اپ نوٹس بھی نہیں گیا۔ انہوں نے کہا کہ ای سی ایل سے نام ہٹانے کا کہا تھا تاکہ وزیراعلیٰ پرسفری پابندیاں نہ لگیں۔ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے عدالت کوبتایا کہ تفتیش کاروں کو رینجرز کی سیکیورٹی مہیا کرنے کا کہا گیا۔ جس پر جسٹس اعجاز الاحسن نے کہا کہ ڈی جی ایف آئی اے نے خود کہا کہ ان کے تفتیش
کاروں کو خطرہ ہے۔ اسی طرح تفتیش کار، گواہان سب نے بھی یہی کہا کہ سندھ میں ان کو خطرہ ہے۔ سماعت کے موقع پر سابق صدر آصف زرداری پیش نہیں ہوئے بلکہ سابق صدر آصف زرداری کی جانب سے نیئر بخاری اور فاروق ایچ نائیک پر مشتمل وکلاء کی ٹیم عدالت میں پیش ہوئی۔ بتایا گیا ہے کہ نیئر بخاری اور فاروق ایچ نائیک سماعت کے بعد آصف زرداری کو بریفنگ دیں گے۔