’میرا شوہر کام پر تھا تو میرے سسر نے میرا ریپ کردیا، پھر اس نے مجھ سے معافی مانگی تو میں خاموش ہوگئی لیکن پھر۔۔۔‘ آدھی رات کو نوجوان لڑکی نے پولیس کے پاس آکر غیر اخلاقی ترین بات کہہ دی
جرائم تو ہر جگہ ہوتے ہیں لیکن بھارت کا معاملہ الگ ہی ہے۔ اس ملک سے ایسے ایسے غیر اخلاقی جرائم کی خبریں سامنے آتی ہیں کہ سن کر عقل حیران رہ جاتی ہے۔ ایک ایسا ہی ناقابل یقین واقعہ مدھوٹانڈا پولیس سٹیشن کے علاقے میں ایک گاؤں میں پیش آیا۔
ٹائمز آف انڈیا کے مطابق ایک نوجوان لڑکی کو اس کے سسر نے جنسی درندگی کا نشانہ بنا ڈالا، جس کے بعد لڑکی اور اس کے خاوند نے اس شیطان صفت شخص کو ڈنڈے مار مار کر مار ڈالا۔ سسر کا کام تمام کرنے کے بعد خود پولیس کے پاس پیش ہونے والی لڑکی نے بتایا کہ جمعہ کے روز ا س کا خاوند کھیتوں میں کام کرنے گیا ہوا تھا جب اس کے سسر نے اسے دبوچ لیا اور عصمت دری کر ڈالی۔ لڑکی کا کہنا تھا کہ اس بے حیائی کے بعد اس کے سسر نے معافی مانگی اور وعدہ کیا کہ وہ آئندہ ایسی حرکت نہیں کرے گا، جس پر وہ خاموش ہو گئی۔
اگلے روز جب رات کے وقت لڑکی اپنے کمرے میں اکیلی سوئی ہوئی تھی تو اس کا سسر پھر اپنی ہوس پوری کرنے پہنچ گیا۔ لڑکی کی مزاحمت پر باہر برآمدے میں سویا ہوا اس کا خاوند جاگ گیا اور جب وہ کمرے میں آیا تو دیکھا کہ اس کا باپ اپنی بہو کی عصمت دری کی کوشش کر رہا تھا۔ یہ منظر دیکھ کر وہ غصے سے بے قابو ہو گیا اور باپ کو پیٹنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد اس نے اپنے باپ کو دبوچا اور اس کی بیوی لاٹھی سے اپنے سسر کو پیٹنے لگی۔ اس مار پیٹ کا نتیجہ یہ ہوا کہ نصف شب کے قریب شیطان سسر دم توڑ گیا۔ سسر کا کام تمام کرنے کے بعد اس کی ہوس کا نشانہ بننے والی لڑکی خاوند کے ہمراہ پولیس سٹیشن جا پہنچی اور دونوں نے قتل کا اعتراف کر لیا۔
گاؤں والوں نے پولیس کو بتایا کہ مرنے والا اخلاقی لحاظ سے اچھی شہرت نہیں رکھتا تھا اور اس کے شیطانی کاموں سے تنگ آ کر اس کی اہلیہ نے چند سال قبل خودکشی کر لی تھی۔ اس کا بڑا بیٹا بھی اپنی بیوی کو اپنے باپ سے محفوظ رکھنے کے لئے الگ ہو گیا تھا۔ پولیس نے مقتول کے بڑے بھائی کی درخواست پر لڑکی اور اس کے شوہر کے خلاف دفعہ 302کے تحت مقدمہ درج کر لیا اور قانونی کاروائی جاری ہے۔