سوئٹزر لینڈ میں ایک نوجوان نے دوست کو دیکھتے ہوئے ’’ اللہ اکبر‘‘ کہہ دیا لیکن پھر اس کیساتھ کیا سلوک کیا گیا؟ جان کر آپ کو بھی دکھ ہوگا
سوئٹزر لینڈ میں ایک مسلمان نوجوان نے اپنے دوست کے اچانک سامنے آنے پر ”اللہ واکبر“ کے الفاظ ادا کیے تو پولیس نے اس پر تیس ہزار روپے(210سوئس فرانک) جرمانہ عائد کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بائیس سالہ مسلمان نوجوان آرحان ای سوئٹزر لینڈ کے شہر شف ہاون کا ہی رہنے والا ہے، جہاں اس کی اچانک ملاقات اپنے دوست سے ہوگئی جسے دیکھتے ہی حیرانگی سے انہوں نے نعرہ تکبیر اللہ اکبر بلند کیا،جس پر پولیس نے دہشتگرد انہ حملے کے خوف سے ان پر جرمانہ عائد کردیا۔ یہ واقعہ گزشتہ برس مئی میں پیش آیا۔روزنامہ جنگ کے مطابق آرحان کا کہنا تھا کہ وہ اسی شہر میں پیدا ہوا،اسے پہلے کبھی ایسے تجربے کا سامنا نہیں ہوا۔ پولیس نے مسلح ہتھیاروں کے ساتھ ا ن کی تلاشی لی جب انہوں نے اپنے دوست کا سامنا کرنے پر حیرانگی سے ”اللہ اکبر“ کے الفاظ ادا کیے۔
انہوں نے کہا کہ اچانک پولیس افسر نے مجھے بلایا اور پوچھا کہ اس اصطلاح یا الفاظ کا مطلب کیاہے جس پر انہوں نے پولیس افسر کو وضاحت سے بتایا کہ اس سے مرادکسی کو نقصان دینا نہیں بلکہ جب کسی سے ملاقات ہوتی ہے تو ا س وقت یہ بولتے ہیں اور تقریباً ہم ہر دوسرے جملے کے ساتھ ان الفاظ کو ادا کرتے ہیں جس پر پولیس حکام نے انہیں دھمکایا کہ اگر انہوں نے جرمانہ ادا نہ کیا تو انہیں جیل بھیج دیں گے، پولیس نے 150 سوئس فرانک کا جرمانہ کیا اور مزید ساٹھ فرانک کے ساتھ210فرانک جمع کرانے کا حکم دیا۔
پولیس نے اپنے اقدام کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ان کے یہ الفاظ لوگوں کو خوفزدہ کرسکتے تھے، پولیس نے ویسا ہی کیا جیسا اس صورت حال میں کیا جاسکتا ہے۔
پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ممکنہ طور پر لوگوں میں خوف وہراس پھیل سکتا تھا، یہی وجہ تھی کہ پولیس افسر کواس صورتحال کا معائنہ کرنا پڑا کیونکہ حالیہ سالوں میں دہشت گرد حملوں میں اس اصطلاح کا استعمال کیا گیا۔ایک اورپولیس افسر کا کہنا تھا کہ اظہار کا یہ انداز ایسا تھا جو جرمانے کا سبب بنا۔