تبلیغی جماعت کے نئے امیر نذر الرحمن مقرر لیکن ان کا تعلق کہاں سے ہے؟ وہ تمام باتیں جوآپ جاننا چاہتے ہیں

تبلیغی جماعت کے نئے امیر حافظ مولانا نذر الرحمن کا آبائی تعلق گاﺅں ”بلاول“ نزد چکری تحصیل راولپنڈی سے ہے۔

روزنامہ نوائے وقت کی رپورٹ کے مطابق آپ کے والد گرامی حافظ غلام محی الدین مرحوم بھی دیندار شخص تھے۔ آپ دارالعلوم دیوبند سے فارغ التحصیل، ابتدا میں آپ اپنے بڑے بھائی حاجی حافظ فضل حسین سے اجازت حاصل کر کے گاﺅں کی اسی مسجد میں درس وتدریس سے منسلک ہوگئے جہاں انکے بھائی امامت وخطابت کراتے تھے، قیام پاکستان کے چند سالوں بعد چلنے والی تحریک ختم نبوت میں بھرپور حصہ لیا اور جیل بھی کاٹ چکے ہیں، آپ 2بار پیدل حج بیت اللہ کی سعادت بھی حاصل کر چکے ہیں، چار سال گاﺅں میں گزارنے کے بعد آپ بوئی گاڑ آگئے، وہاں سے ٹیکسلا اور پھر ڈی ایم ٹیکسٹائل ملز ڈھوک حسو راولپنڈی کی مسجد میں امامت و

خطابت کا سلسلہ جاری رکھا، وہیں سے زکریا مسجد راولپنڈی میں پڑھانے جاتے تھے، بعد ازاں ڈی ایم ٹیکسٹائل ملز کو خیر باد کہہ کر مستقل طور پر زکریا مسجد سے منسلک ہوگئے اور وہاں دس سال گزارنے کے بعد رائے ونڈ میں عالمی تبلیغی مرکز میں اہم ذمہ داریاں سنبھال لیں، آپ کے بڑے صاحبزادے مولانا عبدالرحمٰن ”زکریا مسجد“ راولپنڈی میں درس و تدریس سے منسلک ہیں۔ منجھلے صاحبزادے مولانا عبدالحنان کا انتقال ہوچکا ہے۔ تیسرے صاحبزادے مولانا محمد عثمان

بھی فیصل آباد میں دعوت و تبلیغ کیساتھ وابستہ ہیں۔ آپکے داماد مولانا محمد یونس مرحوم بھی اسلام آباد میں دینی مدرسہ چلا تے رہے ہیں۔ حاجی عبدالوہاب مرحوم نے وصیت کررکھی تھی کہ میرے انتقال کے بعد مولانا محمد نذر الرحمن، مولانا احمد بٹلا اور مولانا عبید اللہ خورشید میں سے کسی ایک کو امیر مقرر کردیا جائے اور میری نماز جنازہ مولانا محمد نذر الرحمن پڑھائیں۔ آپ پاکستان میں تبلیغی جماعت کے ابتدائی 20افراد میں سے ایک اور حاجی عبدالوہاب مرحوم کیساتھ طویل عرصہ تک جماعتی نظم کے تحت ذمہ داریاں نبھاتے رہے ہیں، 2015ءمیں از سر نو ترتیب دی گئی تبلیغی جماعت کی عالمی شوریٰ کے بھی رکن رہے ہیں۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.