تجاوزات کے خلاف آپریشن نے غریب پاکستانی کی جان لے لی
عدالتی حکم پر کراچی سرکلر ریلوے منصوبے کے احیاءکے لیے تجاوزات کے خلاف ایک آپریشن کیا گیا جس نے اب ایک غریب خاتون کی جان لے لی ہے۔ ڈیلی ڈان کے مطابق لگ بھگ 40ہزار افراد ریلوے ٹریک کے اردگرد غیرقانونی بستیاں بسا کر رہ رہے ہیں جن کے خلاف یہ آپریشن جاری ہے۔ اس دوران جب عملے نے
60سالہ خدیجہ اماں کا گھر گرانا شروع کیا تو اپنی آنکھوں کے سامنے گھر کو گرتے دیکھ کر خدیجہ اماں شدت غم سے بے ہوش ہو کر گر گئی۔ اسے ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ چند دن بعد اسی بے ہوشی کی حالت میں ہی دنیا سے رخصت ہو گئیں۔
خدیجہ اماں کی ایک رشتہ دار خاتون کا کہنا تھا کہ ”خدیجہ کا شوہر بہت بوڑھا ہے اور چنے بیچتا ہے۔ اس کا ایک بیٹا ہے جو میٹرک میں پڑھ رہا ہے۔ انہوں نے تمام عمر تھوڑی تھوڑی کرکے رقم جمع کی تھی اور سر چھپانے کے لیے یہ جگہ بنائی تھی جو سرکاری عملے نے مسمار کر دی۔خدیجہ کی موت سے ہماری تو
زندگی ہی تباہ ہو گئی ہے۔ جب خدیجہ کو اطلاع ملی کہ حکومت نے گھر خالی کرنے کو کہا ہے تو اس کی حالت تبھی خراب ہو گئی تھی۔ اس کے لیے اپنی ٹانگوں پر کھڑا ہونا مشکل ہو گیا تھا اور ہم اسے پکڑ کر کھڑا کرتے تھے۔ پھر جب اس نے گھر کو اپنی آنکھوں کے سامنے مسمار ہوتے دیکھا تو یہ صدمہ برداشت نہ کر سکی۔“