تنخواہوں اور پنشن میں کتنا اضافہ کیا جارہا ہے؟

وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2019-20 کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کے تین ایڈ ہاک الاؤنس تنخواہ میں ضم کر کے تنخواہوں اور پنشن میں 10 سے 15 فیصد اضافے سمیت دیگر تجاویز مشیر خزانہ کو بھجوا دی ہیں۔قومی اخبار کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ

وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق خانہ ڈویژن کے ریگولیشن ونگ کو ہدایت دی گئی ہے کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اور پنشن میں اضافے کے حوالے سے تین مخلتف تجاویز تیار کر کے سمری وزارت خزانہ کو بھجوائی جائے۔اور ہر آپشن کے ساتھ اس کے قومی خزانے پر مرتب ہونے والے مالی اثرات کے بارے میں تفصیلی طور پر آگاہ کیا جائے۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی ہدایت پر ریگولیشن ونگ نے ایک تجویز پیش کی ہے کہ سرکاری ملازمین کو ملنے والے تین ایڈ ہاک ریلیف تنخواہ میں شامل کر کے تنخواہوں میں 10 فیصد تک اضافہ کر دیا جائے۔اس کے علاوہ سرکاری ملازمین کوملنے

والے میڈیکل الاؤنس ، بارڈر ایریا الاؤنس،ہاؤس رینٹ سمیت دیگر الاؤنسز میں اضافے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔جب کہ دوسری جانب قومی ا سمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ نے بجٹ میں اپنی سفارشات پیش کر نے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمیٹی کی تجاویز پر غور کیا جائے ورنہ کمیٹی کا کوئی فائدہ نہیں ، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم پر اگر کمیٹی کو اعتماد پر لیا جاتا تو کابینہ میں مسائل نہ ہوتے ۔۔پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ کا اجلاس فیض اللہ کی زیر صدارت ہوا جس میں کمیٹی کو ایف بی آر حکام کی طرف سے بجٹتجاویز پر بریفنگ دی گئی۔ نفیسہ شاہ نے کہاکہ بھارت نے پاکستان سے تجارت بند کر دی ،سندھ کے کجھور کے کسان اور برآمد کندہ بہت متاثر ہوئے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ وفاقی حکومت نے برآمدات بڑھانے کیلئے انفراسٹرکچر اور سٹوریج پر کوئی سرمایہ کاری نہیں کی ۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.