فرانس کی جانب سے قرآن کریم کی آیات میں تحریف کا معاملہ!! دنیا کا طاقتور ترین ملک ترکی جلال میں آگیا ۔۔ترک صدر نے کیا اعلان کر دیا ؟
قرآن کریم کی آیات حذف کرنے کا معاملہ!! ترکی نے منہ توڑ جواب دے دیا ترکی نے قرآنی آیات حذف کرنے کا شرانگیز مطالبہ مسترد کر دیا ۔سابق فرانسیسی صدور اور وزراء اعظم سمیت 300فرانسیسی دانشوروں نے ایک عرضی پر دستخط کیے تھے جس میں یہ مطالبہ کیا گیا تھا کہ قرآن شریف کی ان آیات کو حذف کیا جائے جن میں یہود اور نصاریٰ سمیت کافروں کو قتل یا سزاء دیے جانے کی بات کی گئی ہے۔فرانس کی طرف سے ایسے مطالبے کے بعد ترکی بھی چپ نہ رہا اور فرانس کو منہ توڑ جواب دیا۔اور کہا کہ قرآن کریم جس شکل میں نازل ہوا ہے ۔ قیامت تک اسی شکل
میں محفوظ رہے گا۔ قومی اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق ترک صدر کے ترجمان ابراہیم قالن نے قرآن پاک میں تخریف کے فرانسیسی مطالبے پر شدید غم وغضے کا اظہار کیا ہے۔اور اس پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے
کہ قرآن پاک کسی کا تختہ مشق نہیں ہے۔یہ ہماری مقدس کتاب ہے۔اور یہ کتاب اللہ کی امانت ہے۔قرآن پاک وحی کے زریعے نازل ہوا اور قیامت تک اسی شکل میں اس کی حفاظت کی جائے گی۔اینٹی صہونیت ایک نظریہ نفرت ہے جو یورپ سے بھرا پڑا ہے۔۔یورپ اپنا قبلہ درست کرے ورنہ نتائج حوصلہ افزا نہیں ہوں گے۔ایسا مطالبہ کرنے والے حقیقت میں کم عقل اورو حشی ہیں۔ ترکی کے صدر
رجب طیب اردوان نے قرآن کریم کی کچھ آیات حذف کرنے کے مطالبے کی سختی سے مذمت کی ہے۔یاد رہے کہ 21 اپریل کو سابق فرانسیسی صدور اور وزراء اعظم سمیت 300فرانسیسی دانشوروں نے ایک عرضی پر دستخط کیے تھے جس میں یہ شرانگیز مطالبہ کیا گیا تھا کہ قرآن شریف کی ان آیات کو حذف کیا جائے جن میں یہود اور نصاریٰ سمیت کافروں کو قتل یا سزاء دیے جانے کی بات کی گئی ہے۔ جواب میں اردوان نے اس مطالبے کو انتہائی گھٹیا قرار دیتے ہوئے مغربی ممالک کو منافق اور اسلام دشمن سے تشبیہ دی ہے ۔