تحریک لبیک والے سڑکوں پر نکل آئے ، حالات خراب ۔۔۔۔ اس وقت لاہور شہر کن مقامات پر بند ہے؟ بریکنگ نیوز آگئی
تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کی متنازع فیض آباد معاہدے پر عملدرآمد کے لیے حکومت کو دی گئی ایک اور ڈیڈلائن جمعرات کے روز ختم ہوگئی، جس کے بعد دارالحکومت اسلام آباد اور
اطراف کے علاقوں میں مظاہروں کے خدشے کے پیش نظر سیکیورٹی سخت کردی گئی۔اسلام آباد اور راولپنڈی کے داخلی اور خارجی راستوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بھاری نفری تعینات کردی گئی ہے۔سیکیورٹی حکام کے مطابق اسلام آباد میں آرمی اور قانون نافذ کرنے والے
اداروں کا مشترکہ فلیگ مارچ ہوا۔واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کے امیر خادم حسین رضوی فیض آباد معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے پر 2 اپریل سے لاہور کے داتا دربار کے باہر دھرنے کی قیادت کر رہے ہیں، جو گزشتہ سال پاک فوج کے کردار ادا کرنے کے بعد
حکومت اور تحریک لبیک یارسول اللہ (ٹی ایل وائی آر اے) کے قائدین کے درمیان طے پایا تھا۔گزشتہ جمعہ کے روز پارٹی نے اعلان کیا تھا کہ جمعرات (آج) تک ان کے مطالبات پورے نہ ہونے پر وہ اپنے احتجاج کا دائرہ کار ملک کے دیگر شہروں تک پھیلا دیں گے۔جمعرات کے روز 4 بجے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد تحریک لبیک پاکستان کے سرپرست اعلیٰ پیر افضل قادری کی جانب سے کارکنوں کو سڑکوں پر آنے اور خادم رضوی کی طرف سے احتجاج ختم ہونے کے اعلان تک واپس نہ جانے کی ہدایت کی گئی۔ذرائع کے مطابق ’ٹی ایل پی‘ کے رہنماؤں نے لاہور ۔ اسلام آباد موٹروے
اور جی ٹی روڈ سمیت شہر کے داخلی و خارجی راستوں کو بند کرنے کا منصوبہ تیا ر کر لیا ہے۔پیر افضل قادری نے گزشتہ ہفتے صحافیوں کو بتایا تھا کہ ’اگر 11 نکاتی فیض آباد معاہدے پر، جس میں گرفتار کارکنان کی رہائی اور ان کے خلاف بنائے گئے مقدمات ختم کرنے کی شقیں بھی شامل تھیں، عملدرآمد نہیں ہوتا تو اگلے جمعہ کو پورا ملک سڑکوں پر ہوگا۔‘