ٹیپو ٹرکاں والا کی اصل کہانی ۔۔۔۔ موت کو بارہا شکست دینے والےاور ہر وقت کاشنکوفوں کے سائے میں رہنے والے لاہور کے ڈان کی زندگی و موت کے بارے میں وہ حقائق جو یقیناً ابھی تک آپ کے علم میں نہ ہونگے
آخر موت ہے کسی نے کیا خوب فرمایا ہے کہ جی لے زندگی یہ دو دن کا کھیل ہے، ہر انسان اس دنیا میں مرنے کیلئے آیا ہے چاہیے وہ امیر ہو غریب ہو چاہے وہ جیسا بھی ہو اس نے ایک دن مرنا ہی ہے یہ دنیا چھوڑ کر جا نا ہے۔
آیئے آج آپ کو ٹیپو ٹرکاں والا کے بارے میں بتایا جائے جو کہ لاہور کے بہت ہی مشہور و معروف بدمعاش ہوا کرتے تھے، وہ یہ دنیا چھوڑ کر چلے گئے، ان کی موت کیسے ہوئی ؟ اور موت کی اہم وجہ کیا بنی؟ آج ان کے بچے کس حال میں ہیں ؟ ان سب کے بارے میں آج آپ کو معلومات دیتے ہیں، زندگی میں ہمیشہ عروج و زووال آتے ہیں اگر آج آپ تو امیر ہیں تو کل غریب ہوں گے، اگر آج آپ کا لوگوں پر دبدنہ ہے تو کل آپ لوگوں سے خوف بھی کھا سکتے ہیں، لوگ ساری زندگی پیسہ کمانے میں زندگی گزار دیتے ہیں تاکہ تمام اسائشوں کو حاصل کیا جا سکے، بعض اوقات لوگوں کو اتنی محت کرنے کے باوجود بھی دلی تسلی نہیں ملتی،
ہر شخص ہی آج دولت کے پیچھے بھاگ رہا ہے وہ امیر سے امیر اور تمام دولت حاصل کرنا چاہتا ہے۔مشہور زمانہ ٹیپو ٹرککاں والا لاہور کے بہت بڑے بدمعاش تھے اور ان کا پورے پاکستان میں ٹرکوں کا کاروبار ہے جو کہ آج بھی کسی حد تک چل رہا ہے، آج ان کے بیٹے بلاج ٹیپو ٹرکاں والا یہ کاروبار چلا رہے ہیں۔ان کے کاروبار میں ٹرک ، ڈیمپر، آئل ٹینکر اور دیگر گاڑیاں شامل ہیں۔
ٹیپو ٹرکاں والا کی فیملی دبئی میں رہائش پزیر تھی ،جب وہ اپنے خاندان کو مل کر دبئی سے وطن واپس آئے تو اسلام آباد ائیرپور ٹ پر نامول م افراد نے گولیاں مار کر انہیں قتل کر دیا، جسے ہی ٹیپو ٹڑکاں والا ائیر پورٹ سے پارکنگ سائیڈ پر پہنچے تو ان کے ساتھ دو دوست بھی موجود تھے کہ ایک نامعلوم شخص موٹر سائیکل پر آیا اور ٹیپو پر اندھادھن فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں ٹیپو ٹرککاں والا شدید زخمی ہو گئے، انہیں زخمی حالت میں ہسپتال لے جایا گیا جہاں وہ 48 گھنٹے
آئی سی یو میں بھی زیر علاج رہے شدید زخموں کے باعث جاں بحق ہو گئے۔ ٹیپو ٹرکاں والے خاندانی پہلوان بھی تھے اور ان کے پاس 10 سے 15 شیروں کی جوڑیاں بھی تھیں۔ ٹیپو ٹرکاں والے کے قتل کے مرکزی ملزم شہباز سائیں سمیت تین ملزموں کو دبئی سے انٹرپول کے ذریعے گرفتار کر کے لاہور منتقل کر دیا گیا تھا۔ پاکستان سے بھاگے ہوئے تین ملزمان کو دبئی سے گرفتار کیا گیا۔ ملزمان کی گرفتاری انٹرپول کے ذریعے عمل میں لائی گئی۔ گرفتار ملزمان میں شہباز سائیں،
محسن اور فاروق شامل ہیں۔ شہباز سائیں 2010 میں امیرالدین عرف ٹیپو ٹرکاں والے کو لاہور ائیر پورٹ پر قتل کرنے کے بعد دبئی فرار ہوگیا تھا۔ ملزمان کو نجی ائیر لائن کی پرواز سے لاہور منتقل کرکے پنجاب پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم شہباز سائیں عرصہ دراز سے بیرون ملک بیٹھ کر اپنا نیٹ ورک چلا رہا تھا اور ٹیپو ٹرکاں والا کے علاوہ بھی متعدد کیسز میں پولیس کو مطلوب تھا۔ آج ان کی جگہ ان کا بیٹا بلاج ٹیپو ٹرکاںوالا نے سنبھالاہوا ہے۔ اس دنیا میں بہت بڑے بڑے لوگ آئے اور چلے گئے مگرآخر صرف و صرف موت ہے۔ (ف،م)