کیا آپ کے تولیے بھی چند دفع دھونے کے بعد ہی سخت ہوجاتے ہیں؟ انہیں دھونے کا درست طریقہ جانئے جس سے آپ کو کبھی یہ مسئلہ پیش نہیں آئے گا
تولیے ملبوسات کی نسبت بہت جلدی گندے ہوتے ہیں اور انہیں جلد دھونا پڑتا ہے جس سے بتدریج ان کی نرمی ختم ہوتی چلی جاتی ہے۔اب ایک ماہر نے انکشاف کیا ہے کہ دراصل یہ نرمی تولیے کو غلط طریقے سے دھونے کی وجہ سے ختم ہوتی ہے، اسے درست طریقے سے جتنی بار بھی دھویا جائے اس کی نرمی برقرار رہتی ہے۔ میل آن لائن کے مطابق ریچل کوہن نامی ماہر نے بتایا ہے کہ
لوگ عموماً تولیہ دھونے کے لیے گرم پانی استعمال کرتے ہیں جو کہ سراسر غلط عمل ہے۔ تولیے کو ہمیشہ ٹھنڈے پانی سے دھویا جانا چاہیے اور اسے دھونے کے لیے کبھی بھی اندازے سے واشنگ پاﺅڈر استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ تولیہ دھونے میں جتنا زیادہ پاﺅڈر استعمال ہو گا اس کی صفائی اتنی ہی خراب ہو گی اور نرمی بھی متاثر ہو گی، اس لیے واشنگ پاﺅڈر کے پیکٹ پر دی گئی مقدار کے عین مطابق پاﺅڈر استعمال کرنا چاہیے۔
ریچل کوہن نے مزید بتایا کہ لوگ تولیہ دھونے میں ’فیبرک سافٹنر‘ کا استعمال بھی کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ کپڑے کو نرم کرنے والے اس پاﺅڈر سے تولیہ نرم رہے گا، حالانکہ فیبرک سافٹنر میں موجود کیمیکل اس کے برعکس کام کرتے ہیں اور جتنی بار یہ تولیے کو لگیں اتنا ہی اسے سخت کرتے جاتے ہیں۔ چنانچہ تولیہ دھونے میں کبھی بھی فیبرک سافٹنر کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔اس کی بجائے تولیے کو نرم کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ اسے دھوتے ہوئے مشین میں ایک ٹینس بال ڈال دیں۔ یہ بال مشین میں فیبرک سافٹنر کا کام کرے گی جس سے تولیے کے ریشے کھڑے ہو جائیں گے۔
ریچل نے کہا کہ تولیے کو خشک کرتے ہوئے بھی لوگ غلطی کرتے ہیں اوراسے دیگر کپڑوں کی طرح ڈرائیر میں ڈالتے اور مکمل خشک ہونے کے بعد ہی نکالتے ہیں حالانکہ تولیے کو انتہائی کم درجہ حرارت پر سکھانا چاہیے اور ابھی اس کی نمی باقی ہو تو اسے ڈرائیر سے نکال کر باقی نمی کھلی ہوا میں سکھانی چاہیے۔ ریچل کا کہنا تھا کہ ہر بار جب ہم تولیہ استعمال کرتے ہیں تو ہماری مردہ جلد اس پر لگ جاتی ہے جس کی وجہ سے یہ جراثیموں اور بیکٹیریا کی آماجگاہ بن جاتا ہے چنانچہ تولیے کو ہر دو دن بعد لازمی دھو لینا چاہیے۔ اگرآپ تولیے کو ناخوشگوار بدبو سے بچانا چاہتے ہیں تو اسے دھوتے ہوئے پانی میں آدھا کپ بیکنگ پاﺅڈر ڈال دیں۔