میں تم لوگوں پر نہ صرف لعنت بھیجتا ہوں بلکہ ۔۔۔۔ ترک صدر طیب اردگان نےایسا اعلان کر دیا کہ پوری امت مسلمہ کے دل جیت لیے

ترک صدر رجب طیب اردگان نے کہا ہے فلسطین المیہ کے ذمہ داروں اور چپ سادھنے والوں پر لعنت بھیجتا ہوں،اسرائیل دہشت گرد ملک ہے،ترکی فلسطینیوں کیساتھ ہمیشہ کھڑا رہے گا،فلسطینی شہدا کی مغفرت اور زخمی بھائیوں کی فی الفور شفایابی کا دعا گوہوں،امریکہ اسرائیل کے اس گھناؤنے جرم میں برابر کا شریک ہے۔

دہشت گرد ممالک دوسروں سے دہشت گر دی کا حساب مانگتے ہیں۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک صدربرطانیہ کے سرکاری دورے پر ترک طلباو طالبات سے خطاب میں مزید کہنا تھا اسرائیلی حکومت کیخلاف اپنے حقوق کی جنگ لڑنے والے نہتے درجنوں فلسطینیوں کو شہید کرنا کھلی دہشت گردی ہے اور اسرائیل ایک دہشتگرد مملکت ہے، ترکی فلسطینی بھائیوں کا ساتھ دینے کے عمل کو پْر عزم

طریقے سے جاری رکھے گا۔فلسطین میں رونما ہونیوالے واقعات میں اڑھائی ہزار کے قریب شہریوں کے زخمی ہونے کا ذکر کرنیوالے صدر نے واضح کیا ان زخمیوں میں بعض کی حالت تشویشناک ہے جن کو ادویات کی ترسیل میں مشکلات کا سامنا ہے۔اسرائیل نسل کشی کا مرتکب ہوا ہے، یہ انسانی المیہ، نسل کشی چاہے کسی کی بھی طرف سے کیوں نہ کی گئی ہو میں اس کے ذمہ داروں پر لعنت بھیجتا ہوں، جو ممالک اس انسانی جرم کے سامنے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں معذرت کیساتھ وہ بھی اس لعنت کے حقدار ہیں کیونکہ جہاں کہیں بھی اس قسم کے واقعات پیش آتے ہیں بعض ممالک بڑھ چڑھ کر بولتے ہیں ، بعض لوگ ہما ر ے ملک کا دورہ کرنے کے دوران ہماری دہشت گردی کیخلاف جنگ پر نکتہ چینی کرتے ہیں ہم سے حساب پوچھتے ہیں،لیکن اب دوسروں کی سرزمین پر

قبضہ جمانے والے فریق کیخلاف ان کی آواز تک بلند نہیں ہوئی۔ اسوقت اسرائیل سرکاری سطح پر دہشت گردی کر رہا ہے، جس کا ثبوت اس نے تازہ قتلِ عام سے پیش کیا ہے۔بڑے افسوس سے کہنا پڑتا ہے امریکہ نے جیسا کہ شام میں پی وائے ڈی، وائے پی جی د ہشت گرد تنظیموں کے ہمراہ داعش مخالف جنگ کرنے کا کہتے ہوئے جس طرح کا سمجھوتہ کیا تھا اسی طرح اس نے اسرائیل کیساتھ اس گھناؤ نے فعل میں ہاتھ ملا رکھا ہے۔ اسرائیل نسل کشی کر رہا ہے جو کہ اس کی آج پہلی حرکت نہیں 1948 سے اس نے فلسطینی سر زمین پر قبضہ جما رکھا ہے، تازہ حملوں کیساتھ اس نے اپنے گھناؤنے چہرے کودوبارہ نے نقاب کیا ہے۔(ش،ز،خ)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.