ترکی میں عام انتخابات کل ہونگے ۔۔۔ اردگان فتح حاصل کر پائینگے یا نہیں ؟ ترک عوام نے انتخابات سے قبل فیصلہ کرلیا
ترکی میں عام پارلیمانی و صدارتی انتخابات چوبیس جون کو ہوں گے۔ اس الیکشن میں صدر رجب طیب ایردوآن کو مرکزی اپوزیشن جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کی جانب سے سخت چلینج کا سامنا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یورپی یونین کے مرکز برسلز میں مقیم کیدرسوینچ ترک اپوزیشن جماعت ریپبلکن پیپلز پارٹی کی نمائندہ ہیں۔اٴن کی سیاسی جماعت کا دفتر یورپی یونین کے صدر دفتر کے قریب واقع ہے۔
اْن کا خیال ہے کہ ترکی یورپی یونین کی رکنیت حاصل کرنے کے قریب پہنچ گیا تھا۔ انقرہ حکومت کی یورپی یونین میں شمولیت کے لیے کوششیں ایک دہائی سے زائد عرصے سے جاری ہیں۔کیدر سیونچ نے انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ انہیں یاد ہے کہ جب وہ 2005 میں برسلز پہنچی تھیں تو اٴْسی وقت انقرہ نے یورپی یونین کے ساتھ رکنیت حاصل کرنے کی سنجیدہ کوششوں کا آغاز کیا تھا۔سیونچ کے مطابق حکومت اور اپوزیشن کو مشترکہ طور پر یونین میں شمولیت کی کوششوں کو آگے بڑھانا
چاہیے تھا لیکن ایسا ممکن نہیں ہو سکا۔ کیدر سونچ نے کہاکہ چوبیس جون کے انتخابات کے تناظر میں ریپبلکن پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار محرم اینجہ کی مقبولیت غیر معمولی ہے۔ اپنے انٹرویو میں انہوں نے واضح کیا کہ 2002 میں ایردوآن اور اْن کی سیاسی جماعت جسٹس اینڈ ڈیویلپمنٹ پارٹی کے اقتدار میں آنے کے بعد پہلی مرتبہ محرم اینجہ کی مقبولیت میں اتنا اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔