”میں اوبر میں بیٹھی تو ڈرائیور نے کال کے بہانے میرا موبائل فون لے لیا اور اس کے بعد ۔۔۔ “ لمز یونیورسٹی کی طالبہ نے اپنے ساتھ پیش آنے والا انتہائی افسوسناک واقعہ بیان کردیا

اوبر اور کریم جیسی ٹیکسی سروسز سے جہاں لوگوں کو سستے سفر کی سہولیات میسر آئی ہیں وہیں بعض ایسے ناخوشگوار واقعات بھی رونما ہورہے ہیں جن کی وجہ سے ان سروسز پر ہی سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔ لمز یونیورسٹی کی ایک طالبہ مومنہ اشرف کے ساتھ بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا جب اوبر ٹیکسی کے ڈرائیور نے ان کے ساتھ ڈکیتی کی واردات کی ۔

مومنہ اشرف نے اپنی فیس بک پر پورا واقعہ بیان کیا اور لکھا ”جمعرات 19 اپریل کو میں نے لمز یونیورسٹی سے ٹھوکرنیاز بیگ جانے کیلئے اوبر والے کو فون کیا تو اس نے کال منقطع کرکے مجھے دوسرے نمبر سے کال بیک کی ۔ جب ہم روانہ ہوئے تو سفر کے دوران ڈرائیور نے مجھ سے کئی بار پوچھا کہ کیا آپ لمز کی طالبہ ہیں۔ جب ہم ڈیفنس کی گلیوں سے نکل کر مرکزی شاہراہ پر آئے تو اس نے کہا کہ اس کے فون کی بیٹری ختم ہوچکی ہے اور اس نے ایک ضروری فون کال کرنی ہے، لہٰذا اپنا فون دو“۔

”یہ رات کو پارٹیوں میں جاتے ہیں جہاں کباب کے ساتھ۔۔۔“ ایاز امیر نے میشاءشفیع کے الزامات پر ایسا تبصرہ کر ڈالا کہ ہر اداکارہ کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ جائیں گی، انہوں نے اپنے میک اپ روم میں جا کر لڑکیوں سے کیا کہا؟ جان کر آپ کیلئے ہنسی روکنا ہی مشکل ہو جائے گا

مومنہ اشرف نے لکھا کہ ”جب میں نے ڈرائیور سے اپنا فون واپس مانگا تو اس نے مجھے خاموش رہنے کا کہا اور کہا کہ اپنا ڈیبٹ کارڈ میرے حوالے کرو ، جب میں نے اس سے جھگڑا شروع کیا تو اس نے کہا کہ ہمارے پیچھے ایک اور کار آرہی ہے، میں نے اپنی تمام چیزیں اس کے حوالے کردیں لیکن اپنے فون کی واپسی کا تقاضہ کرتی رہی، جب اس نے مجھے پستول دکھائی تو میں سمجھ

گئی کہ میرے ساتھ کیا ہورہا ہے، میں نے کار کا شیشہ نیچے کرکے مدد کیلئے چلانا شروع کردیا ڈرائیور نے مجھے پیچھے کھینچنا شروع کردیا اور اسی دوران میں نے چلتی گاڑی سے چھلانگ لگادی، جس کے بعد کچھ لوگوں نے مجھے اٹھایا اور پولیس نے اپنی تحویل میں لے لیا۔ میں نے اپنے والد کو فون کیا جس کے بعد انہوں نے کوشش شروع کی اور واقعے کی درست سمت میں تحقیقات شروع ہوگئیں۔ مومنہ نے بتایا کہ گاڑی سے چھلانگ لگانے کے باعث ان کے ہاتھوں، پیروں، کمر اور جسم کے دیگر حصوں پر چوٹ بھی لگی۔

مومنہ اشرف نے کہا کہ لڑکیاں اکیلے سفر سے گریز کریں اور کوشش کریں کہ جب بھی ٹیکسی سروس استعمال کریں تو کسی کو اپنے ساتھ لے لیں کیونکہ اس وقت جرائم کی شرح میں اضافہ ہوتا جار ہا ہے اس لیے لڑکیوں کو مرچوں والا سپرے بھی اپنے ساتھ رکھنا اور اس کا ظالمانہ استعمال کرنا بھی آنا چاہیے۔مومنہ اشرف نے یہ شکوہ بھی کیا کہ اوبر کی جانب سے کوئی ایمرجنسی نمبر نہیں دیا گیا ، جبکہ ان کے ایمرجنسی کے دفاتر بھی شام 5 بجے بند ہوجاتے ہیں۔

دوسری جانب مومنہ اشرف کی بہن مشال اشرف نے ٹوئٹر پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ صرف لڑکیاں ہی غیر محفوظ نہیں ہیں بلکہ یہ کوئی لڑکا بھی ہوسکتا تھا اور اسے بھی اسے بھی اسی قسم کے حالات کا سامنا کرنا پڑسکتا تھا۔ ’ سب لوگ دعا کریں کہ ملزم پکڑا جائے اور انتہائی گھٹیا قسم کی سروس پر پابندی عائد کردی جائے‘۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.