”عثمان بزدار کے بعد کسی اور کے وزیر اعلیٰ پنجاب ۔۔۔“گورنر پنجاب چودھر ی محمد سرور نے ایساتہلکہ خیز دعویٰ کردیا کہ بڑے بڑوں کی نیندیں اڑ جائیں گی
گورنر پنجاب چودھر ی محمد سرور نے کہاہے کہ عثمان بزدار کمزور وزیر اعلیٰ نہیں ہیں ، وہ ایک اچھے ایڈ منسٹریٹر ثابت ہونگے اور ان کے بعد کسی اور کے وزیر اعلیٰ بننے کی بات خواب ہی رہے گی ، تحریک انصاف کی کوئی وکٹ نہیں گر رہی ، لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ عمران خان پہلی اور آخر ی امیدہیں ہیں۔
دنیا نیوز کے پروگرام محاذ میں گفتگو کرتے ہوئے چودھری محمد سرور نے کہا کہ میرابرطانیہ میں ممبر آف پارلیمنٹ بننا ایک بہت بڑا چیلنج تھا ، پاکستانی قوم میں بہت زیادہ ٹیلنٹ ہے ،برطانیہ میں پاکستانی بڑے بڑے عہدوں پر پہنچے ہیں۔ پاکستان میں ہمارا اصل مقصد یہ ہے کہ ہم نے حاصل کیا کرنا ہے؟میرا نظریہ عمران خان سے ملتا جلتاہے ، وزیر اعظم بھی اداروں کو با اختیار بنانا چاہتے ہیں ، یہ مشکل ہے لیکن ہم یہ کرنے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب سیاسی لوگ تقرو و تبادلے کروائیں گے تو ایک ایس ایچ او انصاف نہیں کرے گا بلکہ وہ ایم پی اے یا ایم این اے کی بات مانے گا ۔ مسلم لیگ ن کی حکومت میں گورنر بننے کے بعد میری
شریف برداران کے ساتھ پہلے والی انڈر سٹینڈنگ نہیں رہی تھی جس کی مجھ کو سمجھ نہ آسکی ۔ اس حوالے سے میں نے کئی لوگوں سے بھی پوچھا ۔ شہبازشریف اور عثمان بزدار میں فرق کے حوالے سے سوال پر گورنر سرور نے کہا کہ شہبازشریف کی بیورو کریسی پر گرفت تھی ، دس سال تک ان کی تقرر وتبادلے سیاسی بنیادوں پر ہوتے رہے لیکن کسی ایک نے بھی الیکشن کمیشن یا سپریم کورٹ میں شکایت نہیں کی لیکن اب تحریک انصاف کے کسی ایم پی اے یا ایم این اے نے کوئی با ت کرلی ہے تو یہ الیکشن کمیشن میں جارہے ہیں اور سپریم کورٹ میں جارہے ہیں۔ہم نے بیورو کریسی کو بااختیار بنانے کی با ت کی ہے ، اگر کسی نے کہاہے کہ یہ تبادلہ کرو تو چاہئے تھا کہ وہ یہ تبادلہ نہ کر تا یا اپنے چین آف کمانڈ سے رابطہ کرتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر پنجاب کے لوگوں کوصوبے
سے باہر نکالناہے تو پھر سندھ اور بلوچستان میں اتنے سی ایس ایس لوگ نہیں ہیں کہ ان کو پنجاب میں لایا جائے ۔ اس لئے کے پی میں سے ہی سی ایس ایس لوگ پنجاب میں آئیں گے اور پنجاب سے کے پی میں جائیں گے اس لئے یہ کہنا کہ عمران خان پٹھانوں کو اہم پوسٹوں پر لگا رہے ہیں غلط ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ عثمان بزدار بہت شریف وزیر اعلیٰ ہیں اور آہستہ آہستہ ان کی گرفت معاملات پر مضبوط ہوتی جائے گی ۔ وہ کمزور وزیر اعلیٰ نہیں ہیں اور یہ کہنا کوئی اور وزیر اعلیٰ آئیگا یہ ایک خواب ہے ۔ انہوں نے کہاکہ عثمان بزدار ایک اچھے ایڈ منسٹر ثابت ہونگے ، دوتین سال بعد ہماری کارکردگی دیکھ کر عوام نے ہمیں جانچنا ہے ، یہ ہمارے چیلنجز ہیں۔
گورنر سرور نے کہا کہ بیان بازی کی بجائے وزیر اعلیٰ پنجاب کی کارکردگی کو دیکھنا چاہئے،وزیر اعلیٰ پنجاب بغیر پروٹوکول ہسپتالوں کا دورہ کرتے ہیں ، عاجزی انسان کو کامیاب بنادیتی ہے ، عثمان بزدار کہتے ہیں کہ میں ایک تحصیل ناظم تھا لیکن اب اللہ تعالیٰ نے مجھ وزیر اعلیٰ پنجاب بنا دیا ہے اور میں سیکھنے کیلئے تیار ہوں،ہم تمام وزارتوں کو با اختیار بنا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ اگر میں آدھے لوگوں کو بھی پینے کا صاف پانی مہیا کرنے میں کامیاب ہوگیا تو یہ بھی ایک کامیابی ہوگی ، پینے کے پانی کا مسئلہ اس لئے حل نہیں ہورہا کہ بہت سے ادارے اس حوالے سے کام کررہے ہیں لیکن دائیں ہاتھ کو پتہ نہیں کہ بائیں ہاتھ میں کیا ہو رہا ہے ؟ اس حوالے سے باہمی تعاون کوفروغ دیا جائیگا جس سے پینے کے پانی کا مسئلہ حل ہونے میں مدد ملے گی ۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ کم
برآمدات اور در آمدات زیادہ ہیں ۔ اس کوحل کرنے کےلئے ہم نے یہ فیصلہ کرنا ہے کہ ہم نے کس طر ح اپنی برآمدات کوبڑھانا ہے اور درآمدات کوکم کرناہے ۔انہوں نے کہا کہ مجھے بھارت کے حوالے سے پہلے اندازہ تھا کہ وہ الیکشن سے قبل عمران خان سے ہاتھ نہیں ملائیں گے بلکہ الیکشن کے بعد ہی ہاتھ ملائیں گے ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر پاکستانی شلوار کرتا پہننا شروع کردیں تو ہمار ی تین چار فیصد در آمدات کم ہوجائیں گی ۔تحریک انصاف کی کوئی وکٹ نہیں گر رہی ، لوگ اس بات کے قائل ہیں کہ عمران خان پہلی اور آخری امیدہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ ہمارے پاس آخری موقع ہے اور اگر اب بھی ہم نے اپنے معاملات ٹھیک نہ کئے توپھر کبھی ٹھیک نہیں ہونگے ۔انہوں نے کہا کہ گورنر ہاﺅس کومیوزیم اور آرٹ گیلری بنانے کی بجائے اس کے حوالے سے کوئی ایسا فیصلہ کرنا چاہئے کہ ہماری آنیوالی نسلیں بھی اس فیصلے کو سراہتی رہیں۔