’کبھی بھی ہوٹل میں ویٹر کو ڈانٹنے کے بعد کھانا آرڈر نہ کریں کیوں کہ پھر ہم اس میں۔۔۔‘ 10 سال ہوٹل میں کام کرنے والے ملازم نے ایسا غلیظ ترین انکشاف کردیا
اصول کی بات یہ ہے کہ کہیں بھی اور کسی سے بھی سخت لہجے میں بات نہیں کرنی چاہیے لیکن اگر آپ ہوٹل میں موجود ہیں اور کھانا منگوانے کا ارادہ رکھتے ہیں تو یہ بات پلے باندھ لیں کہ ویٹر کو ڈانٹنے کی غلطی کبھی نہیں کرنی۔ اس غلطی کا نتیجہ کیا ہو سکتا ہے، یہ بات ہوٹلنگ کے شعبے میں 10 سال سے زائد تجربہ رکھنے والے ماہر جیکب تامسکی نے بتائی ہے۔ جیکب، جو کہ ہوٹلنگ کے موضوع پر ایک کتاب کے مصنف بھی ہیں، نے اخبار ’دی سن‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا ”اگر آپ روم سروس کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے تو وہ آپ سے بدلہ لیں گے۔ ان کا بدلہ خاموش اور خفیہ ہو گا لیکن اتنا برا ہو گا کہ اگر آپ کو اس کا علم ہو جائے تو آپ کراہت کے باعث قے کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔ جب آپ کسی ویٹر کو ڈانٹنے کے بعد اسی سے کھانا منگواتے ہیں تو اس بات کا امکان بہت زیادہ ہوتا ہے کہ وہ بدلہ لینے کے لئے آپ کے کھانے میں تھوک پھینک سکتا ہے۔ یہ بھی یاد رکھیں کہ ہوٹل کا سٹاف عام طور پر گاہکوں کے متعلق ایک دوسرے کے ساتھ بات ضرور کرتا ہے۔ یعنی اگر آپ کسی ایک کے ساتھ سختی سے پیش آئیں گے تو وہ دوسروں کو بتائے گا کہ آپ بدتمیز کسٹمر ہیں اور پھر یہ بات سارے سٹاف میں پھیل جائے گی۔ اس کے بعد آپ سٹاف سے اچھی سروس کی توقع نہیں کر سکتے۔ چونکہ آپ ان کے ظاہری رویے سے نہیں جان سکتے کہ وہ آپ کے ساتھ کیا کر رہے ہیں اس لئے بہتر یہی ہے کہ سٹاف کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آئیں اور کوئی شکایت ہو تو سلیقے سے مسئلہ حل کروانے کی کوشش کریں۔ جب آپ کی شکایت دور ہو جائے تو سٹاف کا شکریہ ضرور ادا کریں تا کہ ان کے دل میں آپ کے خلاف کوئی بات ہو بھی تو وہ خوش ہو کر اسے دل سے نکال دیں۔“