نواز شریف تو کبھی اس کام میں ملوث ہی نہیں رہے ۔۔۔ واجد ضیاء کے بیان نے سارے کیس کا رخ ہی بدل دیا ، احتساب عدالت سے ناقابل یقین خبرآ گئی

احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت کے دوران نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے جے آئی ٹی کے سربراہ واجد ضیا پر جرح کرتے ہوئے کہ کیاکبھی نواز شریف نے کہاکہ وہ گلف سٹیل مل کے کاروبارمیں شریک رہے؟ ،اس پر واجد ضیا نے کہا کہ نوازشریف

نے کبھی نہیں کہا کہ وہ گلف سٹیل ملزکے کاروبارمیں شریک رہے۔خواجہ حارث نے سوال کیا کہ کیاکسی اورگواہ نے کہاکہ نوازشریف مل کے کاروبارمیں شریک رہے؟ ،جے آئی ٹی سربراہ نے کہا کہ نہیں کسی گواہ نے ایسانہیں کہا۔اس پر خواجہ حارث نے کہا کہ کیانوازشریف آہلی سٹیل مل میں شراکت داررہے؟،کیانوازشریف نے کبھی کہا75 فیصد حصص کے فروخت کی رقم وصول کی؟۔ کیا گلف سٹیل

کے قیام کے بعد نواز شریف دو بار دو دن کیلئے دبئی گئے؟ ۔پاناما جے آئی ٹی کے سربراہ نے کہا کہ نہیں انہوں نے ایسا نہیں کہا،واجد ضیا نے کہا کہ نوازشریف نے بیان دیاکہ گلف سٹیل ملزکے قیام کے بعد2مرتبہ2دن کیلئے دبئی گئے،یہ بات درست ہے کہ نوازشریف دو مرتبہ دبئی گئے۔اس پر نیب پراسیکیوٹر سردار مظفرنے مداخلت کرتے ہوئے کہ آپ صبح سے ایک ہی سوال کو

گھما رہے ہیں، آپ اپنی مرضی کا جواب چاہتے ہیں۔خواجہ حارث نے کہا کہ قانون پراسیکیوشن کیلئے مشکل کام ہے پہلے قانون سیکھ لیں،اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ آپ ہمارے سینئر ہیں آپ سے سیکھ رہے ہیں۔خواجہ حارث نے شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ میں جو سوال پوچھتا ہوں، گواہ اسکے بجائے اپنی مرضی کا جواب دے دیتا ہے، نوازشریف کے وکیل نے کہا کہ پھر جرح

کو چھوڑ کر ان کا بیان ہی دوبارہ ریکارڈ کر لیتے ہیں، یہ اپنے بیان کے دوران جوکچھ بتا چکے اب دوبارہ لکھوا رہے ہیں ۔واجد ضیا نے کہا کہ دستاویزات کے مطابق گلف سٹیل ملز کی فروخت کے بعد نیا نام آہلی سٹیل ملز رکھا گیا۔خواجہ حارث نے کہا کہ دستاویزات کو چھوڑیں، یہ بتائیں کہ آپ کی تفتیش کیا کہتی ہے؟ ،جے آئی ٹی تحقیقات کےلئے بنی تھی، آخر آپ نے بھی تو کچھ کیا

ہو گا نا؟۔خواجہ حارث نے کہا کہ ایساتونہیں کہ انہی دستاویزات کی تصدیق کیلئے سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی بنائی؟،واجد ضیا نے کہا کہ سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کے سامنے سوالات رکھے جن کے جواب مانگے گئے تھے۔ ہم نے تصور کیا کہ سپریم کورٹ میں جمع کرائی گئی دستاویزات درست ہیں۔عدالت نے سابق وزیراعظم نوازشریف کیخلاف ریفرنس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔(ع،ع)

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.