میں نے اپنا وزن 220 کلو کیسے کم کیا ؟ عدنان سمیع نے موٹاپے کا شکار خواتین و حضرات کو بڑے راز کی بات بتا دی

پاکستانی نژاد بھارتی گلوکار عدنان سمیع کا سال 2000 میں ریلیز ہونے والا گانا ’مجھ کوبھی تولفٹ کرادے‘ اور اُس پر ان کا مذاحیہ رقص آج بھی لوگوں کو نہ صرف یاد ہے بلکہ بے حد پسند بھی کیا جاتا ہے۔ ان کے اس گانے نے انہیں شہرت کی

بلندیوں پر پہنچادیا جس کے بعد ان کے کئی مشہور گانے ان کی پہچان بن گئےاور نا صرف ان کے گانے بلکہ عدنان سمیع کا ’چببے لک‘ یعنی موٹاپابھی ان کی پہچان بن گیا۔شائقین عدنان سمیع کو ’موٹا‘ دیکھنے کے عادی ہوگئےاور جب انہیں اسی طرح پسند کرنےلگے تو یہ خبر وائرل ہوئی کہ عدنان سمیع کچھ عرصے کے لیے گلوکاری کی دنیا کو خیر آباد کہہ رہے ہیں جس کی وجہ ان کا اپنے وزن میں کمی لانا ہےاور پھر سال2005 سے 2017 تک مسلسل محنت کے بعد وہ تقریباً

145 کلو وزن کم کرنے میں کامیاب ہوگئے۔2005 میں موسیقی کی دنیا سے دور جانے کے بعد جب وہ واپس آئے تو کوئی بھی انہیں پہچان نہیں سکا کیونکہ اُن کے وزن میں کافی حد تک کمی آچکی تھی۔ آہستہ آہستہ ان کے جسم میں مزید تبدیلی آتی چلی گئی اور 2017 میں وہ 220 کلو سے 65 کلو پر آگئے تھےجو کہ اُن کے لیے ایک بہت بڑی ’اچیوومنٹ‘ تھی۔گزشتہ ماہ ’بالی ووڈ ہنگامہ‘ کو انٹرویو دیتے ہوئے عدنان سمیع جذباتی ہوگئے ان کا کہناتھا کہ’ اگر آپ موٹے ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ کے پاس دل نہیں ہے، میں موٹے جسم کےساتھ

اسکرین پر آیا اور لوگوں کے دل میں جگہ بھی بنائی جبکہ میری جگہ کوئی اورہوتا تو شایدکبھی بھی ایسا نہیں کر پاتا مگر اس کے باوجود مجھےاپنے موٹاپے کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے کیونکہ اس کے باعث لوگ مجھے اُس طرح سے پسند نہیں کرتے جس طرح سے پسند کیے جانا چائیے۔ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ وزن میں کمی لانا تو ٹھیک ہے لیکن اس حد تک وزن میں کمی انسان کے لیے خطرے کاباعث بھی بن سکتی ہے لیکن عدنان سمیع نے اس خطرے کی پرواہ کیے بغیر ناممکن کو

ممکن کر دکھایا۔ عدنان سمیع نے2005 میں سرجری کروائی جس کے بعد انہیں 3 مہینے تک مکمل طور پر آرام کرنے کے لیے کہا گیاتھا۔ یہی سرجری اُن کے وزن میں کمی لانے میں اہم وجہ بنی۔عدنان سمیع نے بتایا کہ بہت زیادہ وزن ہونے کے سبب انہیں سانس لینے میں کافی دقت کا سامنا کرنا پڑرہا تھا، یہ وہ وقت تھا جب ڈاکٹروں نے انہیں یہ تک کہہ دیا کہ آپ ’چھ مہینوں سے زیادہ زندہ نہیں رہ سکتے۔‘ اس کے بعد انہوں نے امریکی شہر ’ہیوسٹن‘ کارخ کیا اور وہاں سے انہوں نے اپنے ’ویٹ لوس‘ سفرکا آغاز کیا جس میں ان کے اہلخانہ اور قریبی ساتھیوں نے ان کا بھرپور ساتھ دیا۔ عدنان سمیع نے انٹرویو میں بتایا کہ وہ بچپن سے

ہی موٹاپےکا شکار نہیں تھے بلکہ وہ اپنے اسکول کے زمانےمیں ’اسکواش اور پولو‘ کے بہترین کھلاڑی تھے۔ پھر انہوں نےمیٹھی اور چکنائی والی اشیا ءکھانا شروع کردیں جس سے اُن کا وزن بڑھتا چلا گیا۔ عدنان سمیع کے وزن میں کمی کی ایک بہت بڑی وجہ ان کا ڈائٹ پلان بھی ہے۔ اپنے وزن میں کمی کے سلسلے میں انہوں نے ماہر غذائیت سے رابطہ کیا جنہوں نے عدنان سمیع کو ’لو کیلوری ڈائٹ پلان ‘بنا کر دیا جس کے تحت انہیں سفید اُبلے چاول، ڈبل روٹی، چکنائی والے کھانے، جنک فوڈ اور دیگر وزن بڑھانے والےکھانے کھانا سختی سے منع تھا۔اس میں کوئی شک نہیں کہ عدنان سمیع نےاپنے وزن میں کمی لانے کے لیے دن رات محنت کی ۔انہوں گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکٹروں نے انہیں جم جانے سے بلکل منع کیا ہوا تھا کیونکہ مشینیں استعمال کے باعث اُنہیں دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ تھا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.