وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے ماموں کو ایسا عہدہ دیدیا کہ میرٹ کا قتل عام کر دیا
بزدارنےبہاولپورکاڈی پی اواپنے18ویں گریڈ کےرینکرماموں امیرتیموربزدارکولگاکرمیرٹ اورقانون کی دھجیاں بکھیردیں۔
سپریم کورٹ کاآرڈر ہےکہ رینکرزکوان عہدوں پرنہیں لگانا
اسکےعلاوہ پرویزالہی اوردوسرےسیاستدانوں کی مرضی کےبندےلگائے
'وہ کسی نےکہاتھا'جب اوپرلیڈرکرپٹ ہونیچےتک سب کرپٹ ہوجاتےہیں pic.twitter.com/aec7l0yKsx— Liaquat Hussain? (@Liaqyat) October 30, 2018
وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارمیرٹ کی دھجیاں اڑاتے ہوئے اپنے ماموں کو پاکستان کے سب سے بڑے ضلع بہاولپور کا ڈی پی او لگا دیا ہے ۔
نجی ٹی وی 92 نیوز کے پروگرام میں عامر متین نے ہوشربا انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں بڑے پیمانے پر تقررو تبادلے کیے گئے اور اس کیلئے خصوصی کمیٹی بھی بنائی گئی جس میں عثمان بزدار ، چیف سیکریٹری ، سیکریٹری وزیراعلیٰ ، ہوم سیکریٹی اور آئی جی پنجاب شامل تھے ۔ اس پارنچ رکنی پینل نے انٹرویز کیے ، جس طرح تقرریاں ہوئیں اس سے نظر آ رہاہے کہ آئی جی نے اپنے ،چیف منسٹر نے اپنے اور پرویز الہیٰ کے بندوں کو لگایا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اس میں عثمان بزدار کے ماموں امیر تیمور بزدار جو کہ لودھراں میں ڈی پی او تعینات تھے انہیں پنجاب کے سب سے بڑے ضلع بہاولپور کا ڈی پی او لگا دیا ہے جبکہ وہ رینکرہیں اور 18ویں گریڈ کے ہیں جبکہ حال ہی میں سپریم کورٹ نے تمام رینکرز کی تنزلی کی ہے اور اس لیے میرٹ پر ان کی تقرری نہیں بنتی تھی ، سوال یہ آتا ہے کہ وہاں پر میرٹ کا کیا ہوا ؟۔
عامر متین کا کہناتھا کہ کچھ جگہوں پر سینئر پوسٹوں پر جونیئر افسروں کو تعینا کر دیا گیاہے ، آج بھی شکایتیں آ رہی ہیں جس طرح کی ن لیگ کی جانب سے رہتی تھیں کہ سیاسی بنیادوں پر تعیناتی کی جاتی ہے ۔ان کا کہناتھا کہ ٹھیک ہے کہ آپ نے تین مہینے میں تین آجی تبدیل کیے لیکن انہیں ناصر درانی کی طرح اختیارات بھی تو دیں ۔
عامر متین کا کہناتھا کہ میں نے کسی جگہ سنا کہ پنجاب کے ترجمان کہہ رہے ہیں کہ ہم نے انٹرویوز نہیں کیے بلکہ انہیں چائے پر بلایا ہے ، میں سمجھتاہوں کہ وہ جھوٹ بول رہے ہیں کیونکہ میں نے خود تین افراد سے اس بارے میں تصدیق کی ہے اور وہ انٹرویوز ہی تھے جس میں چیف منسٹر خود موجود تھے ۔