میں یہ گاڑی ساڑھے نو کروڑ میں خریدنے کو تیار ہوں بلکہ اس سے بھی 50 لاکھ روپے زیادہ دونگا اگر ۔۔۔۔نامور شخصیت نے وزیراعظم ہاؤس میں بولی کے دوران ایسا اعلان کر دیا کہ ارد گرد موجود لوگ اسے سیلوٹ کرنے لگے
وزیراعظم ہاؤس میں گاڑیوں کی نیلامی کا سلسلہ جاری ہے جس میں ایم کیو ایم کے رہنما سہیل منصور نے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ مجھے علم نہیں تھا کہ وزیراعظم نواز شریف اتنی مہنگی گاڑیوں کا استعمال کرتے ہیں ۔ ایم کیو ایم کے رہنما کا کہنا تھا کہ
گاڑیوں کی نیلامی میں اب تک کی سب سے بڑی بولی میری ہے۔ انہوں نے کہا کہ گاڑیوں کی نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم ڈیم فنڈ میں جانی ہے تو اس لیے میں 50 لاکھ روے اضافی دوں گا۔ ایم کیو ایم کے رہنما سہیل منصور نے ساڑھے 9 کروڑ کی سب سے بڑی بولی لگائی۔ واضح رہے کہ کفایت شعاری مہم کے تحت وزیر اعظم ہاؤس کی ایک سو دو گاڑیاں کی نیلامی جاری ہے ، اب تک 75 گاڑیاں فروخت ہوگئیں ہیں، پہلی گاڑی کرولاالٹس 2010 ماڈل گیارہ لاکھ بیس ہزار میں فروخت ہوئی۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے
ایک اور وعدہ پورا کر دکھایا، کفایت شعاری مہم کا آغاز پہلے اپنے گھر سے وزیر اعظم ہاؤس کی ایک سو دو گاڑیاں نیلامی کیلئے پیش کردیں، خریدار وزیر اعظم ہاؤس میں نیلامی کیلئے پیش کی گئی گاڑیوں کامعائنہ کر رہے ہیں۔نیلامی میں 75 گاڑیاں فروخت ہوگئیں، فروخت ہونے والی گاڑیوں میں کرولاالٹس 2010ماڈل، 8بی ایم ڈبلیو،28مرسٹڈیز، کرولا،لیموزین اور دیگر گاڑیاں شامل ہیں۔اب تک 2کروڑ روپے کی بولی لگائی جاچکی ہے، گاڑیوں کی فروخت سے حاصل رقم قومی خزانے میں جمع ہوں گی۔خریداروں کا کہنا ہے کہ نیلامی کا عمل بہترین ہے، گاڑیوں کی قیمت مناسب ہے، گاڑی مہنگی بھی خریدی تو پیسہ قومی خزانے میں جانے کی خوشی ہوگی۔نیلامی
کے لئے پیش کی جانے والی گاڑیوں میں جدید ترین مرسڈیز، بلٹ پروف بی ایم ڈبلیوز لیموزین اور دس سال پرانی بہتر گاڑیاں شامل ہیں، خریدار کو گاڑی پر عائدتمام ٹیکسسز ادا کرنے ہوں گے۔وزیراعظم ہاؤس کے لیے کابینہ ڈویژن کے پاس دوسو سے زائد گاڑیاں ہیں، پہلے مرحلے میں ایک سو دو گاڑیاں نیلام کی جائیں گی جبکہ بقیہ آئندہ نیلام کی جائیں گی۔نیلام کی جانے والی کئی گاڑیاں وزیراعظم اور غیر ملکی مہمانوں کے پروٹوکول کی ہیں۔(م،ش)