وزیراعظم ہاؤس میں گاڑیوں کی نیلامی کا عمل شروع ، پہلی گاڑی فروخت ۔۔۔یہ کس ماڈل کی تھی اور کتنے میں بکی ؟
وزیراعظم ہاﺅس کی 102 گاڑیوں کی نیلامی کا آغاز ہو گیاہے اور پہلی گاڑی بھی فروخت ہو گئی ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق نیلامی میں پہلی گاڑی ٹیوٹا کرولا الٹس نیلام کر دی گئی ہے جس کا ماڈل 2010 ہے اور اسے 11 لاکھ 20 ہزار روپے میں خریدا گیا ہے ۔
وزیراعظم ہاؤس میں گاڑیوں کی نیلامی جاری عمل 3 مراحل میں مکمل ہوگا۔ پہلے مرحلے میں نان امپورٹڈ، دوسرے مرحلے میں امپورٹڈ اور تیسرے مرحلے میں بلٹ پروف گاڑیاں نیلام کی جائیں گی۔گاڑیوں میں دلچسپی رکھنے والے افراد کو کل رقم کا 10 فیصد پہلے جمع کروانا ہوگا جب کہ بلٹ پروف گاڑیوں کی خریداری وزارت داخلہ کےاجازت نامے سے مشروط ہیں۔ نیلامی کے لیے پیش کی جانے والی گاڑیوں میں 34 نان امپورٹڈ، 41 امپورٹڈ جب کہ 27 گاڑیاں بلٹ پروف ہیں۔واضح رہے کہ نیلام ہونے والی گاڑیوں میں وزیراعظم کے زیر استعمال رہنے والی
آرمرڈمے بیک سمیت مرسیڈیز اور بی ایم ڈبلیوکی کئی لگژری گاڑیاں بھی شامل ہیں ۔واضح رہے کہ سادگی اور کفایت شعاری مہم کے تحت وزیراعظم ہاؤس کی 102 گاڑیوں کی نیلامی آج ہوگی، جن میں 4 جدید ترین مرسڈیز، 8 بلٹ پروف بی ایم ڈبلیوز اور 10 سال پرانی 72 گاڑیاں شامل ہیں۔نیلامی زیادہ سے زیادہ دی گئی لفافہ بند پیش کش سے شروع ہوگی اور سب سے زیادہ قیمت لگانے والا گاڑی ساتھ لے جائے گا۔مجموعی طور پر وزیراعظم ہاؤس کے لیے کابینہ ڈویژن کے پاس 200 سے زائد گاڑیاں ہیں، جن میں سے 102 گاڑیاں پہلے مرحلے میں اور باقی آئندہ نیلام کی جائیں گی۔
نیلام کی جانے والی کئی گاڑیاں وزیراعظم کے پروٹوکول جبکہ کئی غیر ملکی مہمانوں کے پروٹوکول کی ہیں۔اس حوالے سے سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ ‘عوام دیکھ رہے ہیں کہ ان کے ٹیکس کی رقم کہاں خرچ ہوتی رہی، اب یہ پیسہ واپس خزانہ میں جمع کرائیں گے’۔واضح رہے کہ نیلامی کے لیے پیش کی گئی گاڑیوں میں سے 72 گاڑیاں 10 سال سے بھی پرانے ماڈل کی ہیں، ایک جیپ 32 سال پرانی ہے جبکہ
کئی تو بالکل کھٹارا ہیں۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے دعویٰ کر رکھا ہے کہ مارکیٹ کی 5 کروڑ کی گاڑی 6 کروڑ میں بیچیں گے۔ان گاڑیوں کی نیلامی کاعمل سیل بڈ پرائس یعنی زیادہ سےزیادہ دی گئی لفافہ بند آفر سے شروع ہوگا اور اوپن بڈنگ میں سب سے زیادہ قیمت لگانے والا گاڑی اپنے ساتھ لے جائے گا، لیکن اس سے پہلے لگژری گاڑیوں پر کروڑوں روپے کا درآمدی ٹیکس بھی ادا کرنا ہوگا۔یاد رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ ماہ 31 اگست کو وزیراعظم ہاؤس کی اضافی گاڑیاں فوری نیلام کرنےکا فیصلہ کیا تھا۔اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے قوم سے اپنے پہلے خطاب میں بھی وزرائے اعظم کے زیر استعمال لگژری گاڑیوں کی نیلامی کا اعلان کیا تھا۔(ع،ع)