کیا وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالہ ہیلی کاپٹر پر سفر کا خرچ 50 سے 55 روپے فی کلومیٹر ہے؟؟؟ ،برطانوی خبر رساں ادارے نے سارا کچا چٹھا کھول کے رکھ دیا

پیپلز پارٹی کے سینیئر رہنما سید خورشید شاہ کی جانب سے عمران خان کے وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالہ جانے کے لئے ہیلی کاپٹر استعمال کرنے کے الزام کے بعد وفا قی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا دفاع کرتے ہوئے یہ کہنا کہ ’’ہیلی کاپٹر کا خرچ 50 سے 55 روپے فی کلومیٹر ہے‘‘کے بعد سوشل میڈیا اور مین سٹریم میڈیا کے ٹاک شوز میں بحث و مباحثہ جاری ہے جبکہ وفاقی وزیر اطلاعات کے مضحکہ خیز دفاع پر شدید مذاق بھی اڑایا جا رہا ہے ،اب برطانوی خبر رساں ادارے’’بی بی سی اردو ‘‘ نے بھی میدان میں آتے ہوئے وزیر اعظم ہاؤس سے بنی گالہ ہیلی کاپٹر پر آنے جانے کے اخراجات کا کچا چٹھا کھولتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو کہیں منہ دکھانے کے لائق نہیں چھوڑا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ’’وزیر اعظم عمران خان کی بنی گالا میں موجود رہائش گاہ سے پاک سیکرٹیریٹ کا فاصلہ 15 کلومیٹر بنتا ہے۔ ہوابازی کی زبان میں یہ فاصلہ 8 ناٹیکل میل بنتا ہے،جو ہیلی کاپٹر بنی گالا آتا جاتا ہے وہ آگسٹا ویسٹ لینڈ کمپنی کا ہیلی کاپٹر ہے جسے AW139 کہا جاتا ہے۔ اس ہیلی کاپٹر کا فی ناٹیکل میل خرچ 13 ڈالر یعنی 600روپے بنتا ہے۔ اسے آٹھ سے ضرب دیں تو یہ خرچ 104 ڈالر بنتا ہے جو پاکستانی روپوں میں 12800 روپے سے زیادہ بنتا ہے۔یہ اعدادوشمار اپریل 2018 کے حساب سے دستیاب ہیں جن

میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قدر اور جیٹ فیول کی قیمت میں اضافے کو بھی مدِنظر رکھیں تو اس میں اضافہ ہی ہو گا کمی نہیں۔وزیراعظم کی سکیورٹی کے حوالے سے پولیس کے ایک سینئر اہلکار نے ’’بی بی سی‘‘ کو بتایا کہ پی ایم سیکرٹریٹ سے لے کر بنی گالہ تک پولیس اہلکار تعینات کیے جاتے ہیں اور اس کے علاوہ ہیلی کاپٹر کے راستے میں بھی اضافی نفری تعینات کی جاتی ہے جس سے ایک بات طے ہے کہ فی کلومیٹر خرچ پچپن تو کیا پانچ سو پچپن بھی نہیں بنتا۔وزیراعظم کی آمدورفت کے لیے ہیلی کاپٹر ہیلی پوٹ سے جو

کہ سپورٹس کمپلیکس کے قریب واقع ہے وہاں سے پرواز کرتا ہے اور بنی گالہ جاتا ہے، بنی گالہ سے مسافروں کو لے کر وزیراعظم سیکریٹیریٹ جاتا ہے اور یوں یہ سفر وزیراعظم سیکریٹیریٹ سے بنی گالہ تک کا سفر نہیں بلکہ اس سے زیادہ سفر بنتا ہے۔اس حساب سے اس پر اٹھنے والے اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں۔اس میں مزید اخراجات عملے، فضائی حدود کے استعمال اور آنے جانے کے بھی شامل ہوں گے۔آرمی ایوی ایشن سے تعلق رکھنے والے ایک ریٹائرڈ فوجی افسر سے جباس حوالے سے سوال کیا گیا تو ان کا کہنا تھا کہ ’’

ایک ہیلی کاپٹر کو سٹارٹ کرنے پر ہی ہزاروں کا خرچ آتا ہے بے شک وہ اڑے یا نہ اڑے ؟تو یہ بچپنے والی بات ہے جو کم علمی سے زیادہ کچھ نہیں۔انہوں نے ازراہ مذاق کہا کہ عمران خان کے لیے سب سے سستا کام ہے کہ وہ جاگنگ کر کے دفتر جایا کریں جیسے وہ ہر روز صبح کرتے ہیں، ورزش کی ورزش اور وقت کی بچت علیحدہ۔ ورنہ ڈچ وزیراعظم کی تقلید سے بھی خرچ میں نمایاں کمی آئے گی مگر خرچ بہرحال ہو گا۔

Source

Leave A Reply

Your email address will not be published.